شناواترا کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ناکام
28 نومبر 2013یِنگ لک شناواترا کے خلاف جاری احتجاج کے تناظر میں اپوزیشن ڈیموکریٹ پارٹی نے ان کے خلاف پارلیمنٹ میں تحریکِ عدم اعتماد پیش کی۔ تاہم پارلیمنٹ میں حکمران جماعت کی اکثریت کی وجہ سے یہ تحریک ناکام رہی ہے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے تھائی لینڈ میں حکومت مخالف مظاہروں پر تشویش ظاہر کی۔ اپوزیشن اس احتجاجی تحریک کے ذریعے حکومت گِرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
تھائی لینڈ میں حکومت مخالف یہ مظاہرے اب دارالحکومت بنکاک سے نکل کر دیگر علاقوں میں بھی پھیل چکے ہیں۔ اس حوالے سے بان کی مون کے ترجمان مارٹن نسیرکی نے کہا ہے: ’’بان کی مون کو بنکاک میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی پر تشویش ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’سیکرٹری جنرل نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ برداشت کا مظاہرہ کریں، تشدد کے استعمال سے گریز کریں اور انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے بھرپور احترام کا مظاہرہ کریں۔‘‘
نسیرکی کے مطابق بان کی مون نے تھائی لینڈ کی حکومت کی اس یقین دہانی کا خیر مقدم کیا ہے کہ وہ پُرامن احتجاج کے لیے عوام کے حقوق کا احترام جاری رکھے گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکرٹری جنرل نے مظاہرین کی جانب سے سرکاری اداروں پر قبضے کی رپورٹوں پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔
نسیرکی نے کہا: ’’سیکرٹری جنرل نے تمام متعلقہ حلقوں پر زور دیا ہے کہ وہ حقیقی مذاکرات اور پرُامن طریقے سے اپنے اختلافات کا حل نکالیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تھائی لینڈ میں اپوزیشن کے مظاہرین وزیر اعظم یِنگ لک شناواترا کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے وہ حکومتی وزارتوں کو مفلوج کر رہے ہیں اور 2010ء کے بعد اب تک کے بڑے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
تھائی لینڈ کے 24 صوبائی دارالحکومتوں میں بھی ایسے ہی مظاہرے شروع ہو چکے ہیں، جن میں سے 14 جنوبی علاقے میں ہیں جو ڈیموکریٹ اپوزیشن پارٹی کا روایتی گڑھ ہے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بنکاک پوسٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک کے شمال مشرقی علاقوں میں بھی احتجاج جاری ہے جہاں وزیر اعظم یِنگ لک شناواترا کو جولائی 2011ء کے انتخابات میں بڑی کامیابی ملی تھی۔
مظاہرین نے محنت، صنعت، انصاف، سائنس و ٹیکنالوجی، تجارت و صحت عامہ اور توانائی کی وزارتوں میں کام بند کروانے کی کوشش کی تاہم وہ اندر داخل ہونے میں ناکام رہے۔ قبل ازیں منگل کو مظاہرین نے سیاحت، زراعت اور ٹرانسپورٹ کی وزارتوں کا محاصرہ کر لیا تھا جس کے نتیجے میں وہاں کام بند ہو گیا تھا۔
پیر کو وزیر اعظم یِنگ لک شناواتر نے دارالحکومت بنکاک میں انٹرنل سکیورٹی ایکٹ نافذ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں پولیس کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ مظاہرین کو ممنوعہ علاقوں میں داخل ہونے سے روکے۔