شمالی اٹلی میں طاقتور زلزلہ، کم از کم چھ افراد ہلاک
20 مئی 2012متاثرہ علاقے سے ہزاروں شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ روم سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کے ان جھٹکوں کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی۔ خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے بولونیا سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ یہ زلزلہ اٹلی کے اس علاقے میں آج تک آنے والے طاقتور ترین زلزلوں میں سے ایک تھا، جس کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں۔
زلزلے کے یہ جھٹکے اتنے شدید تھے کہ بہت سے شہری خوف و ہراس کے باعث اپنی جانیں بچانے کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق صبح چار بج کر چار منٹ پر آنے والے اس زلزلے کا مرکز بولونیا سے 35 کلومیٹر شمال مغرب میں مودینا اور مونتووا کے چھوٹے شہروں کے درمیانی علاقے میں زمین میں قریب پانچ کلو میٹر کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔
زلزلے کے بعد بولونیا شہر کی اطالوی ٹیلی وژن پر دکھائی جانے والی ابتدائی فوٹیج کے مطابق ان شدید جھٹکوں کے وجہ سے بہت سی پرانی عمارتیں منہدم ہو گئیں، کئی گھروں کی چھتیں بیٹھ گئیں اور مختلف کلیساؤں کے میناروں کو بھی نقصان پہنچا۔
امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تین افراد میں سے دو اس وقت مارے گئے جب سان آگوستینو دی فیریرا نامی قصبے میں ایک فیکٹری کی عمارت زلزلے کے جھٹکوں کی تاب نہ لا سکی۔ تیسرا شخص پونتے رودونی دو بوندینو نامی قصبے میں مارا گیا۔
اس زلزلے کے جھٹکے شمالی اٹلی میں دور دراز کے علاقوں کے علاوہ Tuscany تک میں محسوس کیے گئے۔ امریکی محکمہ ارضیات کے مطابق اس زلزلے کے اولین جھٹکوں کی شدت 6.3 تھی، جن کے ایک گھنٹے بعد اسی علاقے میں کافی طاقتور ضمنی جھٹکے بھی ریکارڈ کیے گئے۔ ان ضمنی جھٹکوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر پانچ سے بھی زیادہ رہی۔
اسی سال جنوری کے آخر میں بھی شمالی اٹلی میں ایک طاقتور زلزلہ آیا تھا جس کی شدت 5.4 رہی تھی۔ ان جھٹکوں کے باعث میلان شہر تک میں کئی دفتری عمارتیں خالی کرا لی گئی تھیں۔ تاہم چار ماہ قبل کے اس زلزلے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا بلکہ صرف کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا تھا۔
اٹلی کی حالیہ تاریخ میں سب سے ہلاکت خیز زلزلہ سن 2009 میں آیا تھا جب انتہائی طاقتور جھٹکوں نے وسطی اٹلی کے شہر لاکیلا کے ایک بڑے حصے کو تباہ کر دیا تھا۔ اس زلزلے کے باعث 300 سے زائد انسان ہلاک ہو گئے تھے۔
mm / ij / ap