شاہ رخ خان پر پانچ سال کے لیے سٹیڈیم میں داخلے پر پابندی
18 مئی 2012حکام کے مطابق کرکٹ پریمیئر لیگ میں شامل ٹیم کولکتہ نائٹ رائڈرز کے شریک مالک شاہ رخ پر پابندی کا یہ فیصلہ سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ان کی مبینہ بدکلامی کے بعد کیا گیا ہے۔
ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن (MCA) کی طرف سے شاہ رخ خان کے خلاف پولیس کو ایک شکایت بھی درج کرائی گئی ہے، جس کے مطابق شاہ رخ نے بدھ کو رات گئے وانکھیڑے اسٹیڈیم کے سکیورٹی گارڈز کے ساتھ جھگڑا کیا۔
ایم سی اے کے سربراہ وِلاس راؤ دیش مُکھ نے کہا، ’’خان پر پابندی کا فیصلہ متفقہ ہے۔ ہر اُس آدمی کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جو قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔‘‘
ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ خان کو میچ کے بعد گراؤنڈ میں داخل نہیں ہونا چاہیے تھا اور جب حکام نے انہیں منع کیا تو انہوں نے بدتمیزی کے ساتھ ساتھ غلط زبان بھی استعمال کی۔ اسی طرح بچوں کے اس گروپ کو بھی گراؤنڈ میں آنے اور کھیلنے سے منع کیا گیا، جس میں شاہ رخ خان کی بیٹی بھی شامل تھی۔
دیش مُکھ کا زور دیتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہمارے لیے بھی کچھ قوانین ہیں، جو یہ طے کرتے ہیں کہ کس کو گراؤنڈ میں جانے کی اجازت ہے اور کس کو نہیں۔‘‘
ایم سی اے کا الزام ہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور ممبئی انڈینز کے درمیان میچ کے بعد شاہ رخ خان نے نشے کی حالت میں سٹیڈیم میں اہلکاروں سے بدکلامی کی تھی کیونکہ انہیں کھیل کےمیدان میں جانے سے روکا گیا تھا۔
شاہ رخ خان نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ اس واقعے کے وقت شراب کے نشے میں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی گارڈز کی طرف سے ان کے بچوں کو دھکے دینے کے باعث وہ غصے میں آ گئے تھے۔
بھارت میں کرکٹ کنٹرول بورڈ کے چوٹی کے انتظامی افسر رتناکر شیٹی کا کہنا تھا کہ وہ اس ’غیر معمولی‘ واقعے کی تحقیقات کروائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں کرکٹ کی تاریخ میں ایسا ’رویہ‘ پہلے کبھی بھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
ia/aa/ AFP