سوئٹزرلینڈ کی پرائیویٹ ملٹری انڈسٹری پر کنٹرول کا مجوزہ قانون
18 فروری 2013یورپ میں پرائیورٹ ملٹری انڈسٹری روز افزوں افزائش کے مراحل طے کر رہی ہے۔ اسی باعث اب بیشتر کمپنیاں اپنے دفاتر سوئٹزرلینڈ منتقل کرنے کے عمل میں ہیں اور اس کی وجہ سوئٹزرلینڈ میں پائی جانے والی پائیدار سیاسی اور سلامتی کی صورتحال خیال کی جا رہی ہے۔ سوئٹزرلینڈ کا سیاسی استحکام اور پر امن ماحول ان کمپنیوں کے لیے خاصا فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں پرائیویٹ ملٹری انڈسٹری (PMCs) میں فروغ کی ابتداء 24 مارچ سن 2010 سے ہوتی ہے جب دوسرے بڑے شہر بازل (Basel) میں ایجز (Aegis) گروپ ہولڈنگ نامی بڑے ادارے نے رجسٹریشن کروائی تھی۔ اسی کمپنی نے چند ماہ بعد برطانیہ میں قائم ایجز ڈیفنس سروسز لمیٹڈ کا کنٹرول حاصل کر لیا۔ یہ کمپنی خود کو پرائیویٹ سکیورٹی اور رِسک مینیجمنٹ کمپنی قرار دیتی ہے۔ یہ کمپنی عراق اور افغانستان جیسے شورش زدہ ممالک کے لیے بھی اپنی سروسز فراہم کر چکی ہے۔ اسی کمپنی کے پھیلتے کاروبار کی وجہ سے حکومت اور دوسری اداروں کی توجہ اس پر مرکوز ہو گئی۔
سوئٹزرلینڈ کی پرائیویٹ ملٹری انڈسٹری (PMCs) دوسری سکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنیوں سے زیادہ مختلف نہیں ہے۔ یہ کمپنیاں تنازعات کے ممالک میں خاصی متحرک دکھائی دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے منافع اور کاروباری سودوں کی تفصیلات بھی حکومتی کمرشل دفاتر میں موجود نہیں ہے۔ سوئس وفاقی محکمہٴ انصاف اور پولیس کے مطابق اس وقت ایجز (Aegis) کمپنی کے حجم جیسی بیس مختلف کمپنیاں اپنا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ تاریخی اعتبار سے سوئٹزرلینڈ ماضی میں اپنے کسانوں کو پیشہ ور فوجیوں کے طور پر مختلف یورپی جنگوں اور خونی و مسلح تنازعات میں بھیجتا رہا ہے۔ سوئٹزرلینڈ کے پیشہ ور فوجیوں کے کاروبار میں زوال انیسویں صدی میں اس وقت آیا جب سن 1848 میں سوئٹزرلینڈ نے اپنے وفاقی دستور کو نافذ کیا تھا۔ اس کے تحت غیر ملکی زمینوں پر جنگوں میں شرکت کی ممانعت کر دی گئی تھی۔ بعض مبصرین کے خیال میں اب پرائیویٹ ملٹری انڈسٹری کا فروغ بھی اسی سوئس رویے کا تسلسل ہے۔
نجی سکیورٹی و ملٹری کمپنیوں کے بڑھتے کاروبار کے تناظر میں سوئٹزرلینڈ کے سیاستدانوں کی جانب سے حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ سکیورٹی کمپنیوں کی رجسٹریشن اور لائسینس کے عمل کو واضح قانونی شکل دے۔ سوئٹزرلینڈ کے سیاسی گروپ سوئٹزرلینڈ وِد آؤٹ آرمی (GsoA) کے قومی کونسلر جوزف لانگ ایسی تمام نجی سکیورٹی اور ملٹری کمپنیوں پر مکمل پابندی کا مطالبہ رکھتے ہیں۔ سوئٹزر لینڈ کی وزیر انصاف سیمونیٹا سوماروژا (Simonetta Sommaruga) نے گزشتہ ماہ پیشہ ور فوجی فراہم کرنے والی کمپنیوں پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان میں وزیر انصاف نے کہا تھا کہ سوسٹزرلینڈ دنیا میں انسانی حقوق کی منافی سرگرمیوں کے لیے قطعاً بنیاد فراہم نہیں کرے گا۔ لیکن یہ اعلان بعد میں قانون سازی کے بغیر بے اثر ہو کر رہ گیا تھا۔ اب اسی مناسبت سے نئے مجوزہ قانون کو مرتب کرنے کا عمل شروع ہے۔
(ah/zb(IPS