سری لنکا نے تیسرا ون ڈے اور سیریز بھی جیت لی
30 اگست 2014دونوں ملکوں کے درمیان ون ڈے سیریز کا یہ آخری میچ ایک گھنٹے تک بارش کے بعد ہر ٹیم کے لیے 50 کی بجائے 48 اوورز کا کر دیا گیا تھا۔ جب بارش میچ میں رکاوٹ کا باعث بنی، اس وقت پاکستان کا 26 ویں اوور میں اسکور آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 81 رنز تھا۔
بارش کے بعد جب کھیل دوبارہ شروع ہوا تو پاکستان کی پوری ٹیم اپنی اننگز میں صرف 102 رنز پر ہی آؤٹ ہو گئی۔ اس پر ڈک ورتھ لوئس سسٹم کے تحت سری لنکا کو جیتنے کے لیے 101 رنز کا ہدف دیا گیا، جو مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں نے صرف تین وکٹوں کے نقصان پر ہی حاصل کر لیا۔
خبر ایجنسی اے ایف پی نے دمبولا سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ تین میچوں کی ون ڈے سیریز میں سری لنکا نے پاکستان کو دو ایک سے ہرا دیا۔ اس سے قبل دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی میزبان ٹیم نے دو صفر سے جیت لی تھی۔ ان حالات میں پاکستانی ٹیم کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں بچتا کہ وہ ایسے وقت پر اپنی پریشان کن کارکردگی کی وجوہات تلاش کرے اور ان کا تدارک کرنے کی کوشش کرے جب کہ اگلے ورلڈ کپ میں چھ ماہ سے بھی کم کا عرصہ باقی بچا ہے۔
دمبولا کے آخری ون ڈے میں پاکستان کی طرف سے ٹاپ اسکورر فواد عالم رہے، جنہوں نے 38 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ پاکستانی ٹیم کے آٹھ کھلاڑی ایسے تھے، جن میں ہر کسی کا انفرادی اسکور صفر اور سات کے درمیان رہا۔ فواد عالم کے علاوہ جو صرف دو کھلاڑی نو سے زائد ذاتی اسکور کرنے میں کامیاب رہے، وہ احمد شہزاد اور مصباح الحق تھے۔ احمد شہزاد نے دس رنز بنائے اور مصباح نے اٹھارہ۔
اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر سست وکٹ پر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور نتیجہ یہ نکلا کہ پوری ٹیم محض 102 رنز پر صرف 32.1 اوورز میں ہی ریت کا ڈھیر بن گئی۔ یہ اسکور پاکستانی ٹیم کا سری لنکا میں کسی بھی ون ڈے میچ میں سب سے کم اسکور تھا۔ اس سے قبل اسی دمبولا گراؤنڈ پر 2003ء میں پاکستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے سری لنکا میں جو کم ترین ٹوٹل اسکور کیا تھا، وہ 116 رنز تھا۔
میچ کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ دمبولا کی وکٹ مشکل نہیں تھی۔ ان کی ٹیم کو 240 اور 250 کے درمیان رنز بنانا چاہیے تھے۔ ’’لیکن ہم نے اپنی بہت سی وکٹیں بہت جلد گنوا دیں اور کوئی اچھا ٹوٹل اسکور کرنے میں ناکام رہے۔‘‘
مصباح الحق نے امید ظاہر کی کہ اکتوبر میں متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستانی ٹیم اپنی جو اگلی ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز کھیلے گی، ان میں پاکستان کی طرف سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے گا۔