دانش کنیریا کا نام ایک بار پھر مشتبہ اسپاٹ فکسرز میں
18 فروری 2012پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ انگلش کاؤنٹی میں سامنے آنے والے حالیہ اسکینڈل کے ضمن میں اگر انگلش کرکٹ بورڈ نے تحقیقات کے لیے رابطہ کیا تو تعاون کیا جائے گا۔ برطانیہ میں ایک عدالت نے انگلش کھلاڑی مارون ویسٹ فیلڈ کو اسپاٹ فکسنگ کے معاملے میں مجرم قرار دیتے ہوئے چار ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔ اس مقدمے میں اسپاٹ فکسنگ کے سلسلے میں کنیریا کا نام بھی لیا گیا۔
پی سی بی کے قانونی مشیر کے بقول یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، ’’ اب ہم اس عدالتی فیصلے اور وہاں پیش کی گئی شہادتوں کا جائزہ لیں گے۔‘‘ یاد رہے کہ دھنیش کنیریا کو اسپاٹ فکسنگ کے اسکینڈل کے دوران پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم سے اگست 2010ء میں خارج کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ پی سی بی کی متعلقہ کمیٹی کے سامنے متعدد بار پیش ہوکر اپنی بے گناہی کا دعویٰ کر چکے ہیں۔
کنیریا اس معاملے میں پی سی بی کے خلاف پاکستانی عدالت سے بھی رجوع کرچکے ہیں کہ انگلش کاؤنٹی سسیکس کی پولیس انہیں کلیئر قرار دے چکی ہے مگر پی سی بی ان سے متعلق فیصلہ نہیں کر رہی اور یوں وہ قومی ٹیم میں جگہ نہیں بنا پا رہے۔ پی سی بی کے قانونی مشیر کے بقول کنیریا کا معاملہ بورڈ کی متعلقہ کمیٹی کے پاس زیر غور ہے اور اب نئی صورتحال کے بعد بورڈ معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاہتا ہے۔
انگلش کاؤنٹی سسیکس کے باؤلر مارون ویسٹ فیلڈ نے گزشتہ روز عدالت کے سامنے اعتراف جرم کیا کہ انہوں نے ایک اوور میں مخصوص تعداد میں رنز دینے کے عوض چھ ہزار برطانوی پاؤنڈز وصول کیے تھے۔ لندن کی اس عدالت کو بتایا گیا کہ مارون کو کنیریا نے اسپاٹ فکسنگ کی ترغیب دی تھی۔ کنیریا کے بھائی وکی کا کہنا ہے کہ مارون نے اپنی سزا کی مدت کم کروانے کے لیے ان کے بھائی پر جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔ یاد رہے کہ لندن کی عدالت نے کچھ عرصہ قبل تین پاکستانی کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر کو اسپاٹ فکسنگ کے ایک دوسرے مقدمے میں سزائے قید سنائی تھی۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: عصمت جبیں