بھارت کی ’خفیہ آنکھ‘ خلاء میں پہنچ گئی
22 مئی 2019بھارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس سیٹیلائٹ کی مدد سے اب بھارتی مسلح افواج کی طرف سے بالاکوٹ جیسی کسی بھی کارروائی پر شبہ کرنے کی گنجائش کم ہوجائے گی اور اس کا ٹھوس اور واضح ثبوت دینا زیادہ آسان ہوجائے گا۔
بھارتی خلائی تحقیقی ایجنسی (اسرو) نے 615 کلوگرام وزن کے RISAT-2B کی لانچنگ کو بھارتی خلائی مہم میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ تاہم ایجنسی نے اس کی مزید تفصیلات یہ کہتے ہوئے عام نہیں کیں کہ یہ اسٹریٹیجک ضرورتوں کے لیے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ RISAT-2B سیٹلائٹ سے بالخصوص فوج اور سرحد پر تعینات حفاظتی دستوں کو کافی مدد ملے گی۔ چونکہ انتہاپسند اور دہشت گرد عام طور پر خراب موسم کا فائدہ اٹھا کر دراندازی کی کوشش کرتے ہیں اور موسم ابر آلود ہونے کی وجہ سے معمول کے ریموٹ سینسنگ یا آپٹیکل امیجنگ سیٹلائٹ زمین پر ہونے والی سرگرمیوں یا موجود اشیاء کی درست پوزیشن نہیں دکھا پاتے ہیں، ایسے میں RISAT-2B سیٹلائٹ اس کمی کو دور کرے گا۔جس سے دراندازی کو روکنے میں مدد ملے گی۔ یہ ہر موسم میں خواہ رات ہو یا دن، بادل ہوں یا بارش اشیاء کی بالکل ٹھیک ٹھیک لوکیشن اور اس کی تصویریں جاری کرے گا۔ سینتھیٹک اپرچر رڈار سے لیس اس سیٹلائٹ سے خلاء سے زمین پر تین فٹ تک کی اونچائی والی کسی شے کی نہایت عمدہ تصویریں لی جاسکیں گی۔ یہ زمین پر کسی عمارت یا کسی شے کی تصویریں دن میں دو سے تین مرتبہ لے سکے گا۔ ا س سے دشمن کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے میں مدد ملے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے پاکستان میں مبینہ عسکریت پسندوں کے کیمپوں میں جاری سرگرمیوں پر بھی نگاہ رکھی جاسکے گی۔ اس کے علاوہ سمندر میں دشمن کے جہازوں کو بھی اچھی طرح سے ٹریک کیا جاسکے گا۔ بھارتی مسلح افواج اس سیٹلائٹ کی مدد سے بحرہند میں چین اور بحیرہ عرب میں پاکستانی جہازوں پر نگاہ رکھ سکے گی۔
RISAT-2B کی تیاری کا کام 2008ء میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ترجیحی بنیاد پر شروع کیا گیاتھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سیٹلائٹ میں ایسا جدید ترین راڈرا سسٹم نصب کیا گیا ہے جس سے ممبئی حملے جیسی کسی بھی دراندازی کے خطرے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اسے بھارت کی خفیہ آنکھ یا تیسری آنکھ بھی کہا جارہا ہے۔ اسر و نے آنے والے دنوں میں اس سیریز کے پانچ دیگر سیٹلائٹ لانچ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارتی فضائیہ کے میراج 2000 طیاروں نے 26 فروری کو پاکستان میں کافی اندر تک جاکر بالاکوٹ میں ایک مبینہ فوجی تربیتی کیمپ کو نشانہ بنایا تھا۔ لیکن بعض ماہرین نے کہا تھا کہ موسم ابر آلو د ہونے کی وجہ سے بھارتی سیٹلائٹ اس کارروائی کی واضح تصویریں نہیں لے سکے تھے۔ جس کی وجہ سے بھارت کی حکومت یا مسلح افواج کی جانب سے آج تک کوئی تصویر یا ویڈیو جاری نہیں کی گئی ہے۔ بعض حلقوں اور بالخصوص بھارت میں اپوزیشن جماعتوں نے اس کارروائی کی صداقت اور اس کے اثرات پر سوالات اٹھائے تھے اور بھارت میں حالیہ عام انتخابات میں یہ ایک اہم انتخابی موضوع بن گیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس فوجی کارروائی کو دہشت گرد ی کے خلاف پاکستان کو سبق سکھانے کے قدم سے تعبیر کیا تھا جب کہ اپوزیشن نے اس پر شبہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے مبالغہ آرائی قر ار دیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ RISAT-2B کو خلاء میں بھیجنے کے بعد بھارت کو سرجیکل اسٹرائیک یا ایئر اسٹرائیک کے بعد ثبوت فراہم کرنے کے لیے اب الگ سے کوئی محنت نہیں کرنا ہوگی بلکہ اس سیٹلائٹ کی مدد سے حاصل ہونے والی صاف اور واضح تصویریں اس کا ثبوت پیش کردیں گی۔
اس سیٹلائٹ سے قدرتی آفات کے وقت بچاؤ اور راحت رسانی کے کاموں میں بھی کافی مدد ملے گی۔ اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر اے سیون نے اس مشن کو ملک کے لیے بہت زیادہ اہم قرار دیا اور کہا کہ یہ ہائی فائی ارتھ آبزرویشن کی صلاحیت والا ایک شاندار سیٹلائٹ ہے۔