جرمنی کے مشرقی صوبے اب بھی مغرب سے پيچھے
19 جولائی 2012جرمنی کے دوبارہ اتحاد کو 22 برس گذر چکے ہيں ليکن اُس کے مشرقی اور مغربی صوبوں کے درميان اقتصادی فرق اب بھی کافی زيادہ ہے۔ دونوں حصے دو الگ الگ دنيائيں معلوم ہوتے ہيں۔ تازہ ترین اعداد و شمار يہ ظاہر کرتے ہيں کہ ملک کے مشرقی اور مغربی حصوں کے درميان خليج کتنی وسیع ہے۔
مشرقی حصہ زندگی کے بہت سے شعبوں اور اقتصاديات کے ميدان ميں اب بھی مغرب سے بہت پيچھے ہے۔ مشرقی حصہ دوبارہ اتحاد سے قبل کميونسٹ نظام کے زير تسلط تھا۔ دوبارہ اتحاد کے بعد سے مغربی حصے سے کئی سو ارب کی رقوم مشرق کو دی گئيں اور اب بھی دی جا رہی ہيں ليکن اس کے باوجود مشرقی حصہ پيچھے ہی ہے۔
نئے اعداد و شمار کے مطابق مشرقی حصے ميں فی کس مجموعی داخلی پيداوار ملک کے مغربی حصے کے مقابلے ميں ايک تہائی کم ہے۔ يہ کمی سن 2008 ميں مالی بحران شروع ہونے سے پہلے تھی۔ اس کا مطلب يہ ہے کہ اب يہ اور بھی زيادہ ہو گی۔
فی گھنٹہ پيداوار کے لحاظ سے بھی مشرق ميں مغرب کے مقابلے ميں 30 فيصد کم پيداوار ہوتی ہے۔
اس بارے ميں تحقيق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجوہات کی فہرست طويل ہے: ديوار برلن کے گرنے اور جرمنی کے دوبارہ متحد ہونے کے بعد سياستدانوں نے لاتعداد غلطياں کيں جن کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔ مثال کے طور پر سابقہ مشرقی جرمن مارک کی مغربی جرمن مارک سے تبادلے کی شرح بہت اونچی تھی اور مشرقی جرمنی کے بہت سے کارخانوں اور صنعتی اداروں کو بہت جلد بند کر ديا گيا۔ ان دونوں وجوہات کی بناء پر مشرقی حصے ميں معيشت کو سخت نقصان پہنچا۔
ماہرين کا کہنا ہے کہ جرمنی کے مشرقی حصے ميں معيشت کو مغربی حصے کی سطح تک پہنچنے ميں ابھی ايک طويل عرصہ لگے گا: 15، 20 يا شايد 30 سال۔
S. Kilian, sas / mm