جرمنی بمقابلہ ہالینڈ، نہ گول اور نا ہی دلکشی
15 نومبر 2012ایمسٹرڈیم میں ہالینڈ کے خلاف کھیلا گیا یہ میچ جرمن ٹیم کا اس سال کا آخری مقابلہ تھا۔ ماہرین کے بقول ایسا لگ رہا تھا کہ دونوں ٹیموں کے کھلاڑی فٹ بال کھیلتے کھیلتے تھک چکے ہیں۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمنی اور ہالینڈ کے مابین کھیلے گئے اس میچ میں صرف پیشہ ورانہ کھیل کی ہی کمی نہیں تھی بلکہ روایتی جوش وجذبے کا فقدان بھی دکھائی دیا۔
چند مقامی اخبارات نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جرمن کھلاڑیوں نے عام سی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ’’ایمسٹرڈیم کے اسٹیڈیم میں موجود 51 ہزار تماشائی ایک دلچسپ میچ دیکھنے سے قاصر رہے‘‘۔ جرمن ٹیم کے کپتان فلپ لہم نے میچ ختم ہونے کے بعد کہا ’’ میرے خیال میں دونوں ٹیموں نے مناسب کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور نتیجہ منصفانہ ہے‘‘۔
پہلے 45 منٹوں میں جرمنی نے ہالینڈ کے گول پر کئی حملے کیے تاہم فٹ بال گول کے اندر نہیں پھینک پائے جبکہ میزبان ٹیم کا زیادہ تر کھیل اپنے ہاف تک محدود رہا۔ ہالینڈ کی جانب سے آرین رابن کی گول کرنے کی کوشش بھی کامیاب نہیں ہو سکی۔ میچ کے دوسرے حصے میں کھیل کا معیار اور بھی مایوس کن تھا۔ اس موقع پر ہالینڈ کے کوچ لوئس فان گال نے ٹیم میں کئی تبدیلیاں کیں لیکن پھر بھی کھیل میں جان نہ پڑ سکی اور ان کی ٹیم نے صرف دفاع کرنے پر ہی اکتفا کر لیا۔
اس سے قبل سویڈن کے خلاف جرمنی کی چار گولوں کی سبقت کے باوجود یہ میچ چار چار گولوں سے برابر رہا تھا۔ اس میچ میں جرمن ٹیم کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس تناظر میں جرمن ٹیم کے کوچ یوآخم لوو نے کہا کہ سویڈن کے میچ کے بعد دفاعی حکمت عملی اختیار کرنا ضروری تھا۔
اب اگلے برس چھ فروری کو جرمنی اور فرانس کا ایک دوستانہ میچ ہے۔ عالمی کپ کے کوالیفائنگ مرحلے کے سلسلے میں جرمنی اپنا اگلا میچ 22 مارچ 2013ء کو قزاقستان کے خلاف کھیلے گا۔ دوسری جانب سویڈن نے انگلینڈ کو ایک میچ میں چار کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے دی۔ اسٹاک ہولم میں کھیلے گئے اس میچ میں سویڈن کی جانب سے چاروں گول فارورڈ کھلاڑی سلاٹن ابراہیمووچ نے کیے۔ اسی طرح سعودی عرب اور ارجنٹائن کے مابین کھیلا گیا ایک دوستانہ میچ بغیر کسی گول کے برابر رہا۔
ai / sks (dpa)