جارج کلونی نے شادی کر ہی لی
28 ستمبر 2014خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ جارج کلونی اور ان کی منگیتر امل علم الدین کی شادی کی تقریب وینس کے لگژری ہوٹل عمان میں ہوئی اور اس میں کلونی کے چیدہ چیدہ قریبی دوستوں نے شرکت کی۔ کلونی اور علم الدین کی منگنی رواں برس اپریل میں ہوئی تھی۔ کلونی نے اپنی شادی کی تقریب کی تفصیلات کو آخری لمحات تک خفیہ رکھا اور ہفتے کی شام ان کے ایجنٹ سٹان روزنفیلڈ نے روئٹرز کو ای میل کرتے ہوئے اس شادی کی تصدیق کی، ’’تصدیق کی جاتی ہے کہ انہوں (جارج کلونی) نے وینس میں شادی کر لی ہے۔‘‘
میڈیا کے مطابق کلونی اور علم الدین کی شادی کی تقریب پیر کے دن 14 ویں صدی عیسوی میں تعمیر کیے گئے وینس کے ٹاؤن ہال میں منعقد ہونا تھی تاہم یہ معلوم نہیں کہ اب وہاں ایسی کسی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا یا نہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اداکار میٹ ڈیمن، بِل مرے، ماڈل سینڈی کرافورڈ اور یو ٹو بینڈ کے مشہور زمانہ گلوکار بونو اس شادی میں شریک ہوئے۔
دو مرتبہ آسکر انعام حاصل کرنے کا اعزاز اپنے نام کرنے والے اداکار جارج کلونی کشتی میں بیٹھ کر ہوٹل پہنچے اور اس دوران فوٹوگرافر اور ان کے شائقین وہاں موجود تھے۔ خوشگوار موڈ میں کلونی نے ہاتھ ہلا کر ان کی نیک تمناؤں کا جواب بھی دیا۔
1993ء میں اپنی اداکارہ اہلیہ تالیہ بالسم کو طلاق دینے کے بعد جارج کلونی نے عہد کیا تھا کہ وہ دوبارہ شادی نہیں کریں گے اور انہوں نے معروف اداکارہ میشل فائفر کے ساتھ ایک لاکھ ڈالر کی شرط لگائی تھی کہ وہ اب ہمیشہ سنگل رہیں گے۔ تاہم امریکی ریاست کینٹکی میں پیدا ہونے والے 53 سالہ کلونی ستائیس نومبر بروز ہفتہ یہ شرط ہار گئے۔
36 سالہ امل علم الدین جارج کلونی سے ملنے سے قبل ہالی ووڈ سے کوئی رابطہ نہیں رکھتی تھیں۔ ایک کامیاب وکیل ہونے کی وجہ سے شہرت حاصل کرنے والی اس خاتون نے یوکرائن کی سابق وزیر اعظم ژولیا ٹیموشینکو اور وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی قانونی پیروی بھی کی تھی۔ انہوں نے یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کے لیے بھی کام کیا ہے۔ علم الدین انسانی حقوق کی ایک سرکردہ کارکن ہونے کے علاوہ ایک مصنفہ بھی ہیں۔
امل علم الدین بین الاقوامی اور کریمینل لاء کے علاوہ ملک بدری سے متعلق قوانین کی بھی ماہر تصور کی جاتی ہیں۔ وہ 1978ء میں بیروت میں پیدا ہوئی تھیں اور 80 کی دہائی میں لبنانی خانہ جنگی کے دوران ان کی والدین لندن منتقل ہو گئے تھے۔ علم الدین انگریزی، عربی اور فرانسیسی زبانوں پر عبور رکھتی ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں شام کے تنازعے پر انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے سابق سربراہ کوفی عنان کی اس وقت مشاورت کی تھی، جب وہ شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب کے فرائض انجام دے رہے تھے۔