تھائی لینڈ میں کرفیو ختم
14 جون 2014فوجی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تھائی لینڈ کے اندر رات کے دوران لگائے جانے والے کرفیو کو ختم کر دیا گیا ہے۔ فوجی حکومت نے کرفیو کا نفاذ رات کے وقت سیاسی سرگرمیوں اور چھپ چھپا کر کی جانے والی پرتشدد کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے کیا تھا۔ فوجی حکومت کی جانب سے سیاسی مظاہروں کے ساتھ ساتھ بغاوت یا فوجی حکومت پر تنقید پر پابندی بدستور عائد ہے۔ فوج کے سربراہ جنرل پرایُت چن اوچا نے اگلے پندرہ ماہ کے بعد سویلین حکومت کے قائم ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ فوجی حکومت نئے دستور کو مرتب کرنے کے عمل کو بھی شروع کر چکی ہے۔
چند روز قبل فوجی حکومت نے رات کے وقت لگائے جانے والے کرفیو کے اوقات کو سات گھنٹوں سے کم کر کے چار گھنٹے کر دیا تھا۔ کئی سیاحتی مقامات پہلے ہی کرفیو کی پابندی سے آزاد کر دیے گئے تھے۔ ان مقامات پر کرفیو ختم کرنے کی وجہ سیاحوں کی جانب سے رات کے وقت سیر و سیاحت میں مشکلات پیش آنے پر فوج کی توجہ دلانے کو اہم خیال کیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ تھائی لینڈ کی اقتصادیات میں سیاحت کی انڈسٹری انتہائی اہم ہے اور سابقہ سویلین حکومت کے دوران ہونے والے مظاہروں نے اس ٹورزم انڈسٹری پر شدید منفی اثرات مرتب کیے تھے۔
فوجی حکومت کی جانب سے کرفیو ختم کرنے کے اعلان میں کہا گیا کہ فوج کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے بعد سے ملک کی سماجیات، معاشرت اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ سیاسی مظاہروں کے دوران پرتشدد رجحان میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے اور روزانہ کے معمولات بہتر ہونے سے عام لوگ اور سیاحوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
کرفیو ختم کرنے کے اعلان سے قبل فوجی حکومت کے سربراہ جنرل پرایُت چن اوچا نے اپنی ایک نشری تقریر میں واضح کیا کہ بائیس مئی کی بغاوت کے بعد فوج نے کئی اہم معاملات میں پیش رفت کی ہے اور اس میں سیاسی بے چینی کے خاتمے اور ہتھیاروں پر قبضے کے علاوہ سیاسی مخالفین کے درمیان کئی مصالحتی میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا۔ جنرل چن اوچا نے اپنی تقریر میں عوام کو بتایا کہ ملکی اقتصادیات میں بہتری کے اشارے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جنرل نے عوام سے اپیل کی کہ کئی مسائل کو حل کرنا ابھی باقی ہے لہذا وہ اُن کی حکومت کو مہلت دیں تاکہ مجموعی سیاسی و سماجی صورت حال میں بہتری لائی جا سکے۔