ترقی پذیر ملکوں میں صاف پانی مہیا کرنے کا سستا طریقہ
29 نومبر 2012خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پراکٹر اینڈ گیمبل (پی اینڈ جی ) کمپنی کے ڈائریکٹر گریگ آلگُڈ نے بتایا کہ صاف پانی کی فراہمی کے اس منصوبے کی بنیاد کیا ہے۔ انہوں نے ایک ساشے کھولا اور اس کا پاؤڈر پلاسٹک کے بڑے کنٹینر میں موجود گدلے پانی میں ڈال دیا۔
پانچ منٹ گزر جانے کے بعد جب آلودگی کنٹینر کی تہ میں بیٹھ گئی تو پانی شفاف ہونا شروع ہو گیا۔ آلگُڈ کا کہنا تھا: ’’تھوڑی دیر ایسے ہی رہنے دیں اور پھر کاٹن کے کپڑے سے پانی چھان لیں۔ بیس منٹ بعد پانی پینے کے قابل ہو گا۔‘‘
اس طریقے سے ترقی پذیر ملکوں اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
آلگُڈ نے مزید کہا: ’’ہم نے میونسپل واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کو پلٹ دیا ہے تاکہ وہ چیز جس پر لاکھوں ڈالر خرچ ہوتے ہیں اسے ہم ساڑھے تین سینٹ میں بنا لیں۔‘‘
پی اینڈ جی کمپنی کیئر، ورلڈ وژن اور سیو دی چلڈرن جیسے عالمی اور علاقائی امدادی اداروں کے تعاون سے ان علاقوں میں یہ ساشے پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے، جہاں گندہ پانی بیماریوں اور ہلاکتوں کا بڑا سبب ہے۔ یہ منصوبہ غیر منافع بخش ہے۔
ایک ساشے دس لیٹر پانی کو صاف کرتا ہے جو یومیہ پانچ افراد کے لیے کافی ہے۔ اس بات سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کنٹینر والا پانی یا چھاننے والا کپڑا صاف ہے یا نہیں۔
ترسیل و تقسیم، ٹیکسوں اور فراہمی کے عمل میں شریک گروپوں کی تعلیم و تربیت کے اخراجات ملا کر، ایک پیکٹ کی قیمت دس امریکی سینٹ بنتی ہے۔
آلگُڈ نے اپنے مظاہرے میں جو پانی استعمال کیا وہ ان کے صحن کی گرد سے آلودہ تھا، جہاں ان کا کتا بھی گھومتا رہتا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ اس طریقے سے وہ سارے وائرس اور بیکٹریا ہلاک ہو جاتے ہیں، جن میں ہیضے کا باعث بننے والے جراثیم بھی شامل ہوتے ہیں۔
آلگُڈ کا کہنا ہے: ’’جب پانی بہت ہی گندہ ہو، تو اس صورت میں بہتر نتائج دکھانے والی کم قیمت ٹیکنالوجی زیادہ دستیاب نہیں۔‘‘
انہوں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو یہ باتیں ایک انٹرویو میں سنگاپور میں اپنی کمپنی کی جانب سے ایک نئے پراڈکشن پلانٹ کے افتتاح سے ایک روز قبل بدھ کو بتائیں۔
ng/ia (Reuters)