بنگلہ دیش: مخالفین کے جھنڈوں پر پابندی، آئی سی سی نے نوٹس لے لیا
26 مارچ 2014بنگلہ دیش حکومت کے مطابق اگر ان کا کوئی بھی شہری کسی دوسرے ملک کا پرچم لے کر گیا تو اسے اسٹیڈیم میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ حکومتی فیصلہ ایشیا کپ کے دوران وہ مناظر دیکھنے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں کئی بنگلہ دیشی شہری اپنے ملک کا جھنڈا اٹھانے کے بجائے پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔
بنگہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ حکم نامہ جاری کرنے کا مقصد مقامی شائقین کو ملکی ’’پرچم سے متعلق‘‘ قوانین کی خلاف ورزی سے روکنا ہے۔
ترجمان کا وضاحت دیے بغیر کہنا تھا کہ انہیں اس سلسلے میں ہدایات موصول ہوئی ہیں، ’’ہم نے سکیورٹی گارڈز اور پولیس اہلکاروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ کوئی بھی بنگلہ دیشی شہری غیر ملکی پرچم کے ہمراہ اسٹیڈیم میں داخل نہ ہونے پائے۔‘‘
بنگہ دیش کی طرف سے یہ حکم نامہ ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے، جب ملک میں پاکستان سے آزادی کی 44 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
دریں اثناء انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے اس اعلان کا نوٹس لیتے ہوئے بنگلہ دیشی حکام سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ آئی سی سی کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک کرکٹ فین کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، ’’یہ اس کا حق ہے کہ وہ کس ٹیم کی حمایت کرتا ہے۔ شائقین کو کسی دوسری ٹیم کی حمایت کرنے سے روکنا سراسر غلط اقدام ہے۔‘‘
آئی سی سی کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کا یہ اقدام اس بنیاد ہی کے خلاف ہے، جس کے تحت ہم مل کر اس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے اس متنازعہ فیصلے کو دنیا بھر میں کرکٹ مبصرین اور شائقین تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اس بین الاقوامی ٹورنامنٹ کی تشہیر گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہے اور اس میں بنگلہ دیشی شہری تمام ٹیموں کے پرچموں کے ساتھ حصہ لیتے رہے ہیں۔