بنگلہ دیش: بغاوت کے ملزم ہندو رہنما کی درخواست ضمانت مسترد
3 جنوری 2025بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے جمعرات کو جیل میں بند ہندو مذہبی رہنما کی ایک اور ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ مذکورہ رہنما نے مسلم اکثریتی ملک میں ہندوؤں کی بہتر سکیورٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی تھی۔
کشیدہ تعلقات کے درمیان بھارت، بنگلہ دیش خارجہ سکریٹریوں کی ملاقات
کرشنا داس پربھو کو جنوب مشرقی شہر چاٹگام میں بڑی ریلیوں کی قیادت کرنے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔
انہیں نومبر میں ایک ریلی کے دوران بنگلہ دیشی پرچم کی توہین کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اور اب انہیں بغاوت کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔
ایک اور درخواست ضمانت مسترد
عدالت نے ضمانت کی ایک سابقہ درخواست کو اس وقت مسترد کر دیا تھا جب پربھو کی کسی نے قانونی نمائندگی نہیں کی تھی۔
عدالت کی طرف سے تازہ ترین انکار کے بعد، پربھو کے وکیل اپوربا کمار بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
بنگلہ دیش: بھارت سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ
دریں اثنا، سرکاری وکیل نے کہا کہ ان کے دفتر کا خیال ہے کہ اگر پربھو کو رہا کیا گیا تو وہ "اپنی ضمانت کا غلط استعمال" کر سکتے ہیں۔
پبلک پراسیکیوٹر مفضل الحق بھویاں نے خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا، "ہم نے عدالت میں دلیل دی کہ اگر انہیں ضمانت مل جاتی ہے تو اس سے انتشار پیدا ہو سکتا ہے جیسا کہ ہم نے ماضی میں دیکھا تھا کہ اس شخص نے اپنے ہزاروں حامیوں کو احتجاج کے لیے بلا کر عدالتی احاطے میں تشدد کو ہوا دی۔"
پربھو عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ پچھلی ضمانت کی سماعت کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ ان کے حامیوں پر تصادم کے دوران ایک سرکاری وکیل کو قتل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔
بھارت اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں تلخی
اگست 2024 میں طلباء کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے مسلم اکثریتی بنگلہ دیش میں مذہبی کشیدگی عروج پر ہے۔
نئی دہلی کی ہندو قوم پرست حکومت حسینہ واجد کی کٹر اتحادی تھی، اور وہ بنگلہ دیش سے فرار ہونے کے بعد سے بھارت میں مقیم ہیں۔
بنگلہ دیش، پاکستان کے مابین مفاہمت کے بھارت پر ممکنہ اثرات
حسینہ کی معزولی سے اقتدار کا خلا پیدا ہو گیا ہے جسے پر کرنے کے لیے نئی عارضی حکومت جدوجہد کر رہی ہے۔ ہندو گروپوں کا الزام ہے کہ حسینہ واجد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ہندوؤں کے خلاف ہزاروں حملے ہوئے ہیں۔
محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے حملوں کی رپورٹوں کو مبالغہ آمیز قرار دیا۔
ج ا ⁄ ص ز ( اے پی، اے ایف پی)