برطانوی تاريخ کا سب سے بڑا سکيورٹی امتحان، لندن اولمپکس
11 جولائی 2012برطانيہ کی ملکی سکيورٹی ايجنسی ايم آئی فائيو (MI5) اس بات کو تسليم کرتی ہے کہ رواں ماہ کی ستائیس تاريخ کو لندن ميں شروع ہونے والے اولمپک کھيل دہشت گردوں کا ممکنہ ہدف ہو سکتے ہيں اور يہی وجہ ہے کہ ان کھيلوں کے ليے ممکنہ طور پر برطانوی تاريخ کے سب سے بڑے سکيورٹی پلان پر کام جاری ہے۔
برطانوی پوليس اور سکيورٹی سے متعلق ادارے اولمپکس کے حفاظتی انتظامات پر قريب ڈيڑھ بلين امريکی ڈالر خرچ کريں گے۔ تیس ہزار شارٹ سرکٹ کیمرے ٹرانسپورٹ سسٹم کے ليے وقف کیے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق برطانوی حکومت نے اولمپک کھيلوں کو دہشت گردی کے کسی بھی واقعے سے بچانے کے ليے جيٹ فائٹر يا جنگی طيارے، بحری جہاز اور حتیٰ کہ جوہری ہتھياروں سے ليس ايک آبدوز بھی تعينات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اولمپک پارک کے نزديک واقع بعض اپارٹمنٹس کی چھتوں پر مزائل بھی نصب کيے گئے ہيں جو کسی ناخشگوار واقعے کی صورت ميں استعمال کيے جا سکيں گے۔
سکيورٹی انتظامات کے بارے ميں بات کرتے ہوئے برطانيہ کی ٹرانسپورٹ پوليس کے سربراہ اينڈی ٹروٹر نے بتايا کہ تيس ہزار سے زائد ويڈيو کيمرے ريل اور ٹرانسپورٹ کے نيٹ ورک کا ہر وقت معائنہ کريں گے۔ انہوں نے مزيد بتايا کہ اس کے علاوہ کئی سو پوليس اہلکاروں کو بھی شہر کے مختلف مقامات پر تعينات کيا جائے گا۔
برطانيہ کی سابق وزير برائے سکيورٹی امور بیرونس نيول جونز نے اس سلسلے ميں بتايا کہ تمام ڈيليگيشنز ايک مرحلہ وار طريقے سے گزر کر ہی برطانيہ پہنچيں گے۔ انہوں نے مزيد کہا، ‘ہماری اميگريشن سروسز کے اہلکار خود ان ممالک ميں گئے تھے جہاں سے کھيلوں ميں شامل ايتھليٹس کے وفد برطانيہ آئيں گے۔ برطانيہ آنے والے تمام افراد کی تفصيلات اور ريکارڈز کا تفصيلی جائزہ ليا گيا ہے’۔
سکيورٹی سے متعلق ملکی ماہرين کا ماننا ہے کہ دہشت گردی کے ممکنہ واقعات کا اصل خطرہ برطانیہ کے اندر پروان چڑھنے والے انتہا پسند عناصر سے ہے۔ اولمپک پارک، جہاں ان کھيلوں کا انعقاد ہوگا، لندن کے مشرقی حصہ ميں قائم ہے۔ يہ لندن کا وہ حصہ ہے جہاں گزشتہ سالوں ميں سب سے زيادہ افراد کو دہشت گردی کے شبے پر گرفتار کيا جا چکا ہے۔ لندن اولمپکس کے انعقاد کی تاریخیں سن 2012، چوبيس جولائی سے بارہ اگست تک ہیں۔
(Stephen Beard (DW, London as / ah