اینڈی مرے ومبلڈن سیمی فائنل میں پہنچ گئے
5 جولائی 2012بدھ کو عالمی نمبر چار اینڈی مرے اور عالمی نمبر سات فیرر کے مابین یہ مقابلہ ومبلڈن کے سینٹرل کورٹ پر ہوا۔ چار سیٹوں کا یہ میچ تین گھنٹے اور باون منٹ تک جاری رہا۔ مرے نے اسپین سے تعلق رکھنے والے فیرر کو چھ سات، سات چھ، چھ چار اور سات چھ سے ہرایا۔ مرے فرنچ اوپن کے کوارٹر فائنل مقابلے میں فیرر سے شکست کھا گئے تھے۔ ناقدین کے بقول اب مرے نے اپنی اس شکست کا بدلہ لے لیا ہے۔
برطانوی نمبر ایک اینڈی مرے اب جمعہ کے دن فرانس سے تعلق رکھنے والے ٹینس اسٹار جو ویلفریڈ سونگا کے مد مقابل ہوں گے۔ سونگا نے کوارٹر فائنل مقابلے میں جرمن کھلاڑی فیلپ کوہلشرائبر (Philipp Kohlschreiber) کو شکست دی۔ یہ امر اہم ہے کہ اینڈی مرے گرینڈ سلام کا ٹائٹل حاصل کرنے سے ابھی تک قاصر رہے ہیں۔
میچ کے بعد مرے نے کہا کہ یہ مقابلہ انتہائی سخت رہا۔ انہوں نے فیرر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’وہ ایک عظیم کھلاڑی ہے۔ میں اسے کافی عرصے سے جانتا ہوں اور وہ ایک محنتی کھلاڑی ہے‘۔
1936ء کے بعد سے کسی برطانوی کھلاڑی نے کسی گرینڈ سلام کا فائنل نہیں جیتا۔ آخری برطانوی کھلاڑی فریڈ پیری تھے، جنہوں نے 1936ء میں ومبلڈن اور فرنچ اوپن کے ٹائٹل اپنے نام کرنے کے اعزاز حاصل کیے تھے۔ تاہم اب برطانوی عوام کو اینڈی مرے سے توقعات وابستہ ہیں کہ وہ ایک طویل عرصے بعد یہ کارنامہ سر انجام دے سکتے ہیں۔
ومبلڈن کے مردوں کے سنگل مقابلوں کے سلسلے میں کھیلے گئے دیگر کوارٹر فائنلز میں راجرفیڈرر اور نوواک جوکووچ نے بھی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اب یہ دونوں اسٹار کھلاڑی سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔ فیڈرر اگر سیمی فائنل میں جوکووچ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو وہ ایک مرتبہ پھر عالمی درجہ بندی میں پہلا نمبر حاصل کر لیں گے۔
فیڈرر نے روسی کھلاڑی میخائل یوززینی کو چھ ایک، چھ دو اور چھ دو کے ایک آسان اور یکطرفہ مقابلے کے بعد ہرایا جبکہ جوکووچ نے جرمن کھلاڑی فلوریان مائیر (Florian Mayer) کو چھ چار، چھ ایک اور چھ چار سے شکست دی۔
ab / mm / Reuters